بھوپال 20 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) کانگریسی قائد ڈگ وجئے سنگھ نے آج چیف منسٹر دہلی ارویند کیجریوال پر پولیس عہدیداروں کے خلاف فرائض سے غفلت کے الزام میں کارروائی کا الزام عائد کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ کی قیام گاہ پر دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈگ وجئے سنگھ نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ’’سڑکوں پر‘‘ نہیں چلائی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اور کیجریوال کو دہلی پولیس کی کارکردگی میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ کیجریوال کو احساس ہونا چاہئے کہ کوئی بھی حکومت دھرنے دے کر نہیںچلائی جاسکتی۔ نظم و ضبط کی برقراری دہلی پولیس کا فرض ہے اور حکومت دہلی کو پولیس کی کارروائی میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہئے۔ ممبئی سے موصولہ اطلاع کے بموجب کُل ہند کانگریس کے سکریٹری سنجئے نروپم نے کہا کہ ارویند کیجریوال کو چاہئے کہ ’’ڈرامہ‘‘ کرنے کے بجائے حکمرانی پر توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے دھرنا دینے پر تنقید کرتے ہوئے کیجریوال اور ان کے وزراء کو مشورہ دیا کہ وہ ڈرامہ کرنے کے بجائے حکمرانی فراہم کرنے پر توجہ دیں ۔ اس سوال پر کہ کیا کانگریس عام آدمی پارٹی کی حکومت کی تائید کرتے ہوئے پریشانی محسوس کررہی ہے سنجئے نروپم نے کہا کہ اس بارے میں پارٹی میں داخلی طور پر دو قسم کی رائے پائی جاتی ہیں۔کانگریسی قائد م افضل نے کہا کہ چیف منسٹر دہلی ارویند کیجریوال کو ایسا اقدام کرنے سے گریزکرنا چاہئے تھا کیونکہ وہ اس طرح عوام کو ایک غلط پیغام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کو یہ تنازعہ قانونی طریقہ سے حل کرلینا چاہئے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کے بعد انہیں محسوس ہورہا ہے کہ ارویند کیجریوال حکومت کی اُلٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔
کانگریس سے نقلی جنگ ،بی جے پی رد عمل
ارویند کیجریوال اور ان کی پارٹی کے احتجاج کو ’’اناپرستی اور ناٹک‘‘قرار دیتے ہوئے بی جے پی نے آج کہا کہ عام آدمی پارٹی کو اپنی ’’حلیف ‘‘کانگریس کے ساتھ اس قسم کی ’’نقلی جنگ‘‘ترک کردینا چاہئے اور مرکز کے ساتھ پولیس کے کردار سے پیدا ہونے والے مسائل پر تبادلہ خیال کرنا چاہئے ۔بی جے پی نے ادعا کیا کہ عام آدمی پارٹی نے جو مسائل اٹھائے ہیں وہ بے شک اہم ہیں لیکن جس انداز میں ان مسائل کو اٹھایا جارہا ہے وہ ناقابل قبول ہے ۔ اس نے جو صف آرائی کا رویہ اختیار کیا ہے اس سے بی جے پی پُر زور انداز میں یہ کہنے پر مجبور ہوگئی ہے کہ اس پارٹی کو انتظامیہ کو سڑکوں پر نہیں لانا چاہئے۔