حمص سے باغیوں کا انخلاء ، اسد کی جیت کی علامت

دمشق ۔ 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) شورش زدہ شامی شہر حمص سے مسلح باغیوں کی آخری گروہ کا انخلاء دراصل اقوام متحدہ کی نگرانی میں حکومت اور باغیوں کے مابین طئے پانے والے ایک معاہدے کے تحت ممکن ہوا۔ شام کا سرکاری میڈیا شہر حمص کے دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد ہوجانے کا جشن منارہا ہے۔ شامی وزیر سیاحت بشریازجی نے چند روز قبل ہی نہایت سنجیدہ لہجہ میں کہا تھا کہ وہ حمص میں جلد ہی سیاحتی سرگرمیوں کی بہار کی امید کرتے ہیں اور اسی لئے بہت خوش ہیں۔ شام کے اس تیسرے سب سے بڑے شہر سے باغیوں کے آخری بڑے دستوں کے انخلاء کے بعد دمشق حکومت کو ایک اور سنہری موقع مل گیا ہیکہ وہ اپنی فوجی برتری اور فتح کا جشن مناسکے۔

شورش زدہ شامی شہر حمص سے مسلح باغیوں کی آخری گروہ کا انخلاء دراصل اقوام متحدہ کی نگرانی میں حکومت اور باغیوں کے مابین طئے پانے والے ایک معاہدہ کے تحت ممکن ہوا۔ اطلاعات مطابق اس ڈیل میں ایک ایرانی مذاکرات کار نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ حکومت اور اسکی حامی ملیشیاء نے ہلکے ہتھیاروں کی مدد سے باغیوں کو حمص سے نکالنے میں کامیابی حاصل کرلی۔ باغیوں نے شیعہ آبادی والے دو دیہات کا محاصرہ ختم کرکے متعدد قیدی بھی رہا کردیئے۔ اطلاعات کے مطابق ان قیدیوں میں غالباً ایرانی ملیشیاء کے اہلکار اور لبنانی شیعہ ملیشیاء حزب اللہ کے اراکین شامل تھے۔