غزہ۔ 8 نومبر۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) فلسطینی مزاحمتی تنظیم ’حماس‘نے کل غزہ پٹی میں عوامی فوج تشکیل دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم اسرائیل کے ساتھ مسجد اقصی جیسے اہم معاملت سمیت کسی بھی تنازع کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے۔شمالی فلسطین کے تباہ شدہ علاقے جبالیا مہاجر کیمپ میں ایک تقریب سے حماس کی مسلح ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2500 شہریوں کی شمولیت سے فلسطین کی آزادی کیلئے بننے والی عوامی فوج کا پہلا دستہ تیار ہو گا۔حماس کے عہدیدار محمد ابو عسکر نے کہا ہے کہ 20 سال سے زائد عمر کے تمام افراد اس فوج میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں تاکہ وہ اسرائیل کے خلاف کسی بھی مقابلے میں شامل ہوسکیں۔ اس سے پہلے اسی سال کے دوران حماس اور اسرائیل کے درمیان 50 روزہ جنگ چھڑی تھی جس کے نتیجے میں 2140 فلسطینی شہید جبکہ 73 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے اور غزہ کا وسیع علاقہ تباہی و بربادی کا شکار ہو گیا تھا۔فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی پولیس کے درمیان مسجد اقصٰی کے اردگرد متعدد جھڑپیں ہو چکی ہیں۔ یہ تازہ جھڑپیں اسرائیل کی جانب سے یہودیوں کو مسجد اقصٰی میں عبادت کی اجازت دینے کے فلسطینی خدشات کے نتیجے میں ہوئی تھیں۔ابو عسکر کا کہنا تھا کہ ’’یہ نئی فوج اس وقت تشکیل کی گئی ہے جب مسجد اقصٰی کو اسرائیل کی جانب سے شدید خلاف ورزیوں کا سامنا ہے‘‘۔