جمعرات , دسمبر 12 2024

حلقہ پارلیمان میدک میں 68% اور ظہیرآباد میں 67% پولنگ

چند مقامات پر مشینوں میں تیکنیکی خرابی ، بحیثیت مجموعی پرامن رائے دہی

سنگاریڈی 11 ؍اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) متحدہ ضلع میدک کے 2 پارلیمانی حلقہ جات میدک او ر ظہیرآباد کیلئے آج صبح 7 بجے تا شام 5 بجے تک رائے دہی منعقد ہوئی جو بحیثیت مجموعی پر امن رہی حلقہ پارلیمان میدک میں68.60 فیصد اور حلقہ پارلیما ن ظہیرآباد میں 67.80 فیصد رائے دہی ریکارڈ ہوئی جبکہ حلقہ پارلیمان ظہیرآباد کے 7 اسمبلی حلقہ جات جن میں حلقہ اسمبلی نا رائن کھیڑ میں 66.14 ‘ حلقہ اسمبلی اندول 70.28 ‘ حلقہ اسمبلی ظہیرآباد 71.00 ‘ حلقہ اسمبلی جوکل 66.28 ‘ حلقہ اسمبلی بانسواڑہ 72.00 ‘ حلقہ اسمبلی یلا ریڈی 66.27 اور حلقہ اسمبلی کاما ریڈی 62.80 فیصد رائے دہی ہوئی ۔ تنا سب رائے دہی میں دو ایک فیصد ردو بدل ممکن ہے حلقہ پارلیمان میدک و ظہیرآباد کے چند مقامات سے ووٹنگ مشین میں تکنیکی خرابی کی اطلاعات ملی ہیں تاہم انتخابی عملہ نے اس کو فوری درست کر تے ہوئے رائے دہی کے عمل کا آغاز کیا ۔ کئی ایک مقامات پر عوام نے ووٹر لسٹ میں نام نا ہونے کی شکا یت کی جبکہ بیشتر مقامات پر ووٹروں کے سا تھ ان کے شنا ختی کارڈس نا ہو نے کی وجہ سے انہیں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ میدک کے مضافات میں واقع مو ضع او سو لا پلی میں دیہی روزگار اسکیم کے تحت دوبارہ کام شروع کر تے ہوئے روزگار فراہم کرنے اور مو ضع میں پانی کی قلت کو دور کرنے کا مطا لبہ کر تے ہوئے عوام نے احتجا جی دھر نا منظم کیا ۔ جی انیل کمار امیدوار کانگریس پارٹی حلقہ پارلیمان میدک نے سد ی پیٹ کے قریب واقع مو ضع ابراہیم پور کا دورہ کیا اور وہا ں کے پولنگ بو تھ میں تلبیس شخصی کے ذریعہ بڑے پیمانے پر ووٹوں کی رگنگ مقا می پولنگ ایجنٹ کے علاوہ ان پر اور ان کی گاڑی پر حملہ کرنے کا دعویٰ کر تے ہوئے ابراہیم پور پولنگ بو تھ پر دھرنا دیکر بیٹھ گئے تاہم پولیس کی مدا خلت پر انہوں نے دھرنا ختم کر دیا بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس پارٹی شکست کے خوف سے رگنگ اور تشد د پر اتر آئی ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے اس پولنگ بوتھ پر دوبارہ رائے دہی کروا نے کا مطا لبہ کیا ۔ چیف منسٹر کے سی آر اپنی اہلیہ کے ہمراہ اپنے آبائی مقام چنتا مڈ کا ( سدی پیٹ ) پہنچے اور حق رائے دہی کا استعمال کیا ۔ اس موقع پر سابق وزیر ٹی ہریش رائو اور ٹی آر ایس امیدوار کے پر بھا کر ریڈی بھی موجو د تھے ۔ ٹی ہریش رائو نے سدی پیٹ ‘ کرانتی کرن نے حلقہ اسمبلی اندول ‘ جی انیل کمار نے امین پور ‘ جگار ریڈی اور ان کی اہلیہ نرملا جگاریڈی نے سنگاریڈی ‘ محمد فر ید الدین ‘ ڈاکٹر جے گیتا ریڈی ‘ مانک رائو نے ظہیرآباد میں ووٹ دیا حلقہ پا رلیما میدک و ظہیرآباد میں صبح 7 تا 9 بجے ابتدائی 2 گھنٹے کی رائے دہی انتہائی سست رہی حلقہ پارلیمان میدک میں 13 فیصد جبکہ حلقہ ظہیرآباد میں 13.82 فیصد رائے دہی ریکارڈ ہوئی حلقہ پارلیمان میدک میں صبح 11 بجے تک 36.4 فیصد اور حلقہ پارلیمان ظہیرآباد میں 34.3 فیصد ‘دوپہر ایک بجے تک حلقہ پارلیمان ظہیرآباد میں 52.4 اور حلقہ پارلیمان میدک میں 54 فیصد رائے دہی ہوئی ۔ سہ پہر 3 بجے تک حلقہ پارلیمان میدک میں 62.5 فیصد اور حلقہ پارلیمان ظہیرآباد میں 63.39 فیصد رائے دہی ہوئی ہے حلقہ پارلیمان میدک میں جملہ 16 لاکھ 2 ہزار 947 ووٹرس کیلئے 2045 پولنگ بو تھس تشکیل دیئے گئے جس میں 9804 انتخابی عملہ کو تعینات کیا گیا حلقہ پارلیمان ظہیرآباد کے جملہ 14 لاکھ 95 ہزار 996 ووٹرس کیلئے 1943 پولنگ مراکز قائم کئے گئے جس میں 8471 انتخا بی عملہ کو تعینات کیا گیا۔

TOPPOPULARRECENT