کیرالا کے حلقہ سے راہول گاندھی کے مقابلے پر مودی کا بیان عوام میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش
ویاناڈ (کیرالا)۔ 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) کے سینئر لیڈر نے وزیراعظم نریندر مودی پر عوام کو مذہبی خطوط کی بنیاد پر منقسم کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ تمام ہندوستانیوں کو ایک نظر سے دیکھیں۔ انڈین یونین مسلم لیگ حلقہ لوک سبھا ویاناڈ میں ایک بڑی سیاسی طاقت ہے جہاں سے اس کی حلیف کانگریس کے صدر راہول گاندھی مقابلہ کررہے ہیں۔ ٹاملناڈو کی سرحد سے متصلہ کیرالا کا پہاڑی ضلع ویاناڈ ’کثرت میں وحدت‘ کی عملی جھلک پیش کرتا ہے۔ انڈین یونین مسلم لیگ کے سینئر لیڈر سید منور علی شہاب تھنگل نے وزیراعظم مودی پر تنقید کی جنہوں نے گزشتہ روز کہا تھا کہ کانگریس کے قائدین ان حلقوں سے مقابلہ کرنے کیلئے خوف زدہ ہورہے ہیں جہاں ووٹروں کی تعداد کے اعتبار سے اکثریت کا غلبہ ہے۔ شہاب تھنگل نے کہا کہ ’وزیراعظم سے ہم کبھی ایسے بیان کی توقع نہیں رکھ سکتے۔ حلقہ ویاناڈ سے راہول گاندھی کے مقابلے کے سبب اس علاقہ میں نہ صرف کانگریس کے ورکروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے بلکہ اس علاقہ کی یو پی اے حلیفوں کے دیگر ارکان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ وزیراعظم مودی نے گزشتہ روز مہاراشٹرا کے واردھا میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کے دوران راہول گاندھی کا نام لئے بغیر کہا تھا کہ وہ حلقہ لوک سبھا ویاناڈ سے مقابلہ کررہے ہیں جہاں مسلمانوں اور عیسائیوں کی قابل لحاظ آبادی ہے۔ مسلم یوتھ لیگ کے ریاستی صدر منور علی شہاب تھنگل نے مزید کہا کہ ’وزیراعظم نے ایسا ناپختہ کار بیان دیا ہے جو انتخابات سے قبل عوام کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کرنے کے مقصد پر مبنی ہے۔ وزیراعظم کو چاہئے کہ وہ ملک کے عوام کو ایک نظر سے دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ویاناڈ ہندوؤں ، مسلمانوں، عیسائیوں ، قبائل اور دیگر طبقات کی آبادیوں کے وجود کے سبب اپنی نوعیت کا ایک منفرد حلقہ ہے جہاں آپ یہاں ’کثریت میں وحدت ‘ کی عملی جھلک دیکھ سکتے ہیں۔ منور علی شہاب تھنگل نے کہا کہ اس دور دراز کے پسماندہ اور پہاڑی حلقہ کے انتخاب کیلئے وہ راہول گاندھی کی ستائش کرتے ہیں۔