سیاسی جماعتوں سے مسلم اتحاد کونسل کا مطالبہ
کرنول /4 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )مسلم اتحاد کونسل کی جانب سے مسجد رسالدار میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیاجس میں کونسل کے ذمہ داران جناب الیاس سیٹھ سابق ریاستی صدر وقف بورڈ،مولانا سید سلیمان ندوی،مولانا فخر الدین ندوی،مولانا سید ذاکر رشادی صدر صفا بیت المال،مولانا زبیر احمد خان رشادی،حافظ سید سہیل قادری،نوید الرحمن، ایوب علی خان،عبدالرزاق،عبدالرحمن،ڈاکٹر پرویز قادری،عبدالماجد نظامی،شفیع پاشاہ قادری،حافظ منظور،نظیر احمد،ڈاکٹر نعیم الرحمن ، سید صابر حسین،عبدالرحمن خان،حافظ بشیر احمد،نور احمد خان،ڈاکٹر جواد علی خان،ڈاکٹر الیاس،محمد رحمن،محمداکرم، محمد غوث ، امیر باشاہ ، محمد علی سیٹھ،ایم اے معز خان نے حالات حاضرہ اور انتخابات کے مد نظر صلاح و مشورہ کیا، واضح ہو کہ شہر کرنول میں مسلم آبادی کا تناسب 45%ہے ،گزشتہ عام انتخابات میں تمام پارٹیوں نے سارے ضلع میں کسی بھی مسلم امید وار کو ٹکٹ نہ دیتے ہوئے مسلمانوں کے ساتھ زبر دست دھوکہ دیتے ہوئے نا انصافی کی ایک مثال قائم کر دی تھی،جس کی وجہ سے شہر کی تمام جماعتوں کے علماء اکرام اور دانشوران پر مشتمل اتحاد کونسل کا قیام عمل میں لا یا گیا
اور اتحاد کونسل نے تمام پارٹیوں سے شہر کرنول میں مسلم امید وار کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا تھا اور وائی ایس جگن نے پرسہ یاترا کے موقع پر مسلمان کو ہی ٹکٹ دینے کا وعدہ بھی کیا تھا مگر انہوں نے وعدہ خلافی کی اور اب ریاست کی تقسیم کی وجہ سے کانگریس بالکل ختم ہو چکی ہے اور امید کی ایک کرن تلگو دیشم پارٹی تھی مگر اس نے بھی مسلمانوں کو نظر انداز کرتے ہوئے کانگریس کو چھوڑ کر تلگو دیشم میں شمولیت اختیار کرنے والے حالیہ سابق ریاستی وزیر چھوٹی آبپاشی ٹی جی وینکٹیش کو ٹکٹ دے رہی ہے ۔ کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ مسلمانوں کو کرنول اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ دینے والی پارٹی کے لئے سارے ضلع میں انتخابی مہم چلائی جائے گی ،بصورت دیگر کرنول اسمبلی حلقہ کے امیدوار کو زبر دست حزیمت سے دو چار کیا جائے گا،اور خصوصاً تلگو دیشم کے صدر چندرابابو نائیدو سے پرزور مطالبہ کیا گیا ہے کہ کرنول رکن اسمبلی کے لئے مسلمان کو ٹکٹ دی جائے۔