کاغذنگر/29 اسمبلی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کاغذنگر ایک صنعتی شہر ہے جس کی وجہ حلقہ اسمبلی سرپور ضلع عادل آباد میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے ۔ حلقہ اسمبلی سرپور میں پانچ منڈل کاغذنگر ، بجور ، دہے گاؤں ، کوٹھالہ اور سرپور ہیں ۔ اس ح لقہ کی آبادی زائد از تین لاکھ ہے اور ووٹرس کی تعداد ایک لاکھ 87 ہزار ہے۔ حلقہ اسمبلی سرپور کے اسمبلی انتخابات میں کل 11 امیدوار میدان میں ہیں۔ جن میں تین مسلم امیدوار بھی شامل ہیں جو اپنی قسمت آزمارہے ہیں ۔ وہ ہیں جناب محمد جبار خان ٹی آر ایس کے باغی لیڈر بحیثیت آزاد امیدوار ، دوسرے امیدوار مہاجنا سوشلسٹ پارٹی کے جناب محمد رضی حیدر سینئیر ایڈوکیٹ ہیں اور تیسرے جناب بشیر حسین وائی ایس آر کانگریس کے امیدوار ہیں لیکن مقابلہ دراصل کانگریس پارٹی کے امیدوار مسٹر پریم ساگر راؤ سابق ایم سی سی ضلع عادل آباد مسٹر کاویٹی سمیا ایم ایل تلنگانہ راشٹرا سمیتی اور بہوجنا سماج پارٹی کے امیدوار مسٹر کونیرو کونپا سابقہ رکن ا سمبلی سرپور ہیں ۔ شریمتی پالوائی راجیہ لکشمی سابقہ رکن اسمبلی سرپور ٹی آر ایس سے دستبرداری ہوگئی اور کانگریس پارٹی میں شمولیت حاصل کرلی ۔ نیز جناب محمد جبار خان ٹی آر ایس سے دستربردار ہوچکے لیکن نئی نسل کے نوجوان زائد از ایک دہے سے تلنگانہ تحریک میں شامل ہونے کی وجہ وہی جوش و خروش کے ساتھ ٹی آر ایس کے امیدوار کی حمایت کر رہے ہیں ۔ اگر مسٹر کاویٹی سمیا اس الیکشن میں کامیابی حاصل کرتے ہیں تو وہ متواتر تین بار کامیابی حاصل کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کرنے کی امید ہے اور ان کی کامیابی ہیاٹرک کہلائے گی ۔ حلقہ اسمبلی سرپور کی ہمیشہ یہ رسم رہی ہے کہ کوئی بھی امیدوار دوبار مسلسل اقتدار حاصل کرتا ہے بعد ازاں عوام انہیں موقع نہیں دیتی ۔