حلقہ اسمبلی محبوب نگر سے 40 سال بعد کانگریس کا مسلم امیدوار

عبید اللہ کوتوال کے نام کے اعلان پر اقلیتوں میں مسرت کی لہر، جئے پال ریڈی پارلیمانی امیدوار

محبوب نگر۔/6اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حلقہ پارلیمان محبوب نگر سے آخر کار کانگریس امیدوار کی حیثیت سے مرکزی وزیر و سینئر قائد ایس جئے پال ریڈی کے نام کا سرکاری طور پر اعلان ہوتے ہی کانگریسی حلقوں میں مسرت کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کانگریس ذرائع کے مطابق سابق رکن پارلیمان وٹھل راؤ جو آخر وقت تک محبوب نگر پارلیمانی نشست کیلئے کوشش میں تھے ، حلقہ اسمبلی نارائن پیٹ سے انہیں امیدوار بنایا گیا ہے۔ حلقہ اسمبلی محبوب نگر کی نشست کیلئے تقریباً 40 سال بعد ایک مسلم امیدوار عبید اللہ کوتوال کے نام کا سرکاری طور پر اعلان کیا گیا ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ حلقہ اسمبلی محبوب نگر سے 1973 میں جناب ابراہیم علی انصاری مرحوم کانگریس سے منتخب ہوئے تھے۔ اس کے بعد 40سال کے طویل عرصہ میں کانگریس نے بزرگ قائد سید شہاب الدین قادری مرحوم کے نام کا اعلان کیا تھا لیکن لمحہ آخر میں بی فارم تبدیل کرتے ہوئے انہیں محروم کردیا گیا۔ حلقہ اسمبلی محبوب نگر مسلمانوں کی بڑی اکثریت والا حلقہ ہے۔ جیسے ہی عبید اللہ کوتوال کے نام کا اعلان کیا گیا اقلیتوں میں مسرت کی لہر دوڑ گئی۔ عبید اللہ کوتوال جو قانون میں گریجویشن کی ڈگری رکھتے ہیں،1983 سے ہی سیاسی میدان میں مصروف ہیں۔ کانگریس میں رہتے ہوئے 30برسوں میں وہ ضلع این ایس یو آئی کے صدر اور 1990 میں ڈسٹرکٹ کوآپریٹیو مارکٹنگ سوسائٹی کے صدر رہے۔ 1999ء میں امرچنتہ سے کانگریس امیدوار کی حیثیت سے اسمبلی کیلئے مقابلہ کیا لیکن کامیاب نہ ہوسکے۔ 2006ء کے بلدی انتخابات میں محبوب نگر بلدیہ کے صدر نشین چنے گئے جس کے بعد سے صدر ضلع کانگریس کمیٹی کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

کانگریس نے پارٹی کیلئے ان کی طویل خدمات کے پیش نظر انہیں اسمبلی کیلئے امیدوار بنایا ہے۔ کانگریس نے تلنگانہ کی 119 نشستوں میں سے 110نشستوں پر امیدواروں کا اعلان کیا جس میں 5 مسلمان ہیں جبکہ ٹی آر ایس نے تاحال صرف ایک مسلمان کو ہی امیدوار بنایا ہے۔ حلقہ پارلیمان ( محفوظ ) ناگرکرنول کیلئے کانگریس نے نندی یلیا کو امیدوار بنایا ہے۔ جبکہ ٹی آر ایس امیدوار کی حیثیت سے ڈاکٹر مندا جگنادھم میدان میں ہیں۔ اب جبکہ پرچہ نامزدگیوں کیلئے آخری تاریخ 9اپریل مقرر ہے، ٹی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان مفاہمت واضح نہ ہوسکی۔ جبکہ دونوں ہی پارٹیاں اپنے اپنے امیدوار وں کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے کیلئے ہری جھنڈی دکھا چکے ہیں۔ ان انتخابات میں کانگریس اور ٹی آر ایس اور ٹی ڈی پی اور بی جے پی میں مفاہمت ہو تو ٹکرکے سہ رُخی مقابلے کے امکانات ہیں۔ وائی ایس آر سی پی نے تاحال دو اسمبلی حلقہ جات محبوب نگر اور کلواکرتی سے اپنے امیدواروں بالترتیب حبیب عبدالرحمن العطاس اور ایڈما کشٹا ریڈی کے پرچہ جات داخل کروائے ہیں۔