حلف برداری دستور پر ہو نہ کہ مذہبی کتب پر، شیوسینا کا زور

عدالتوں میں بھی دستور کے نام پر قسم کو رائج کریں، وزیراعظم مودی سے اپیل
ممبئی ، 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے آج وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ حلف لینے کے معاملے میں مذہبی کتب کی جگہ دستور کو لازمی بنائیں، تاکہ اس ملک کو ’’مذہب پر مبنی سیاست‘‘ کے شکنجوں سے نکالا جاسکے۔ سینا ترجمان ’سامنا‘ کے اداریہ میں کہا گیا کہ دستور تمام مذاہب والوں کیلئے مقدس کتاب ہونا چاہئے۔ تمام مذاہب قانون کی نظر میں مساوی ہیں اور یہی کچھ آنجہانی بال ٹھاکرے نے کہا۔ ’’قانون کے سامنے سب مساوی ہیں لیکن دستور قانون کی نظر میں بلند وبرتر ہے۔ عوام کو عدالتوں میں مذہبی مقدس کتابوں کی بجائے دستور پر قسم کھانے دیں۔‘‘ شیوسینا جو مہاراشٹرا میں بی جے پی حکومت کی حلیف پارٹی ہے اس نے کہا: ’’مودی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر کے دیئے گئے دستور کو ہٹا دینے کا سوچنا خودکش رہے گا۔ پی ایم نے یہ بھی کہا کہ دستور مقدس کتاب ہے۔ انھیں اب اپنی فکر کو وسعت دیتے ہوئے اس ملک کو مذہب پر مبنی سیاست کے شکنجوں سے آزاد کرانا چاہئے۔‘‘ سامنا کے اداریہ میں وزیراعظم کے لوک سبھا میں خطاب کاحوالہ دیا گیا، جو دستور ہند کی مسودہ کمیٹی کے صدرنشین بی آر امبیڈکر کے 125 ویں یوم پیدائش کے یادگاری موقع پر کیا گیا۔ دستور کے تئیں اپنی حکومت کے عہد کا ادعا کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے جمعہ کو کہا تھا کہ حکومت کا مذہب ’’ہندوستان مقدم‘‘ اور اس کی ’’مقدس کتاب‘‘ دستور ہے۔