حقیقی قوم پرستی عوام سے محبت ، اُن کا احترام اور مسائل کی یکسوئی

بی جے پی اِن سب سے عاری، پی ٹی آئی کو جنرل سکریٹری کانگریس پرینکا گاندھی کا انٹرویو

امیتھی ؍ رائے بریلی (یوپی) 2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) حقیقی قوم پرستی عوام سے محبت، اُن کا احترام اور اُن کے مسائل کی یکسوئی ہے جبکہ بی جے پی کا بیان اُن سب سے عاری ہے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے پی ٹی آئی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بی جے پی پر اپنی تنقید میں شدت پیدا کردی۔ پرینکا گاندھی نے کہاکہ درد اور برہمی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ہندوستان کے عوام وزیراعظم نریندر مودی کو 23 مئی کو اِس کا جواب دیں گے جبکہ لوک سبھا انتخابات کی رائے شماری ہوگی۔ مودی پر تنقید کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ اگر عوام کی آواز ایک لیڈر کی آواز میں کچل دی جاتی ہے تو اِس کے نتائج بھگتنے پڑتے ہیں۔ قوم پرستی کا مطلب ملک کے عوام کے مسائل کی یکسوئی ہے۔ کسی ایک سیاستداں یا حکومت سے محبت حب الوطنی نہیں کہلاتی۔ جو حکومت عوام کو آزادیٔ تقریر دیتی ہے وہ جمہوری کہلاتی ہے۔ جو دستوری اداروں کو عوام کی آواز پر مستحکم کرتی ہے اُنھیں کمزور نہیں کرتی۔ اُنھوں نے کہاکہ میں یقین رکھتی ہوں کہ حقیقی قوم پرستی عوام اور ملک سے محبت ہے۔ بی جے پی اپنے انتخابی بیانات اِس مسئلہ پر مرکوز کئے ہوئے ہے کہ مودی حکومت کی پالیسی دہشت گردی سے نمٹ رہی ہے۔ پرینکا گاندھی جو رائے بریلی اور امیتھی میں اپنی والدہ سونیا گاندھی اور بھائی راہول گاندھی کی سرگرم انتخابی مہم چلانے کے لئے دورے پر ہیں، کہاکہ حکومت کی پالیسیوں کے نتیجہ میں بڑے پیمانے پر عوامی برہمی اور درد پھیلا ہوا ہے۔

میں سمجھتی ہوں کہ عوام اُن (وزیراعظم) کو اِس کا جواب دیں گے۔ کیوں کہ میرے خیال میں مَیں نے بہت زیادہ عوامی برہمی، عوامی درد دیکھا ہے جس کی یکسوئی نہیں کی گئی۔ جہاں بھی میں جاتی ہوں یہی کچھ نظر آتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کوئی لیڈر چاہے وہ (مودی) ہوں یا کوئی اور اگر عوام کا درد نہیں دیکھ سکتا اگر عوام کی آواز کو ایک لیڈر کی آواز کے نیچے کچل دیتا ہے تو اُن کے پاس کس قسم کا نظریہ ہوسکتا ہے اُنھیں اِس کے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔ عوام اِس بات کو واضح کردیں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ جاریہ لوک سبھا انتخابات انتہائی اہم ہیں کیوں کہ کانگریس ہندوستان کے نظریہ کا تحفظ کرنا چاہتی ہے۔ یہ نظریات کی جنگ ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ انتخابات ہندوستان میں جمہوریت اور اُن تمام کے جن کا مقصد جمہوریت ہے اور جو اُس کو عزیز رکھتے ہیں لیکن حکومت کے اقدامات اُنھیں تباہ کررہے ہیں، کی جنگ ہے۔ اِس سوال پر کہ کیا وہ مایوس ہیں اور لوک سبھا انتخابات میں واراناسی سے مودی کے خلاف مقابلہ نہیں کرنا چاہتیں، پرینکا گاندھی نے کہاکہ کوئی بھی خوفزدہ نہیں ہے اور وہ اپنی پارٹی کارکنوں کے ساتھ چلی گئیں۔ اُنھوں نے کہاکہ اُن کے لئے یوپی میں پارٹی کا استحکام ضروری ہے۔ یہ انتخابی مہم شخصی طور پر اُن کے لئے نہیں بلکہ کانگریس کے امیدواروں کے لئے ہے۔ اِس سوال پر کہ کیا جاریہ انتخابات کا مقصد شخصی طور پر اُن کے لئے کیا ہے، جبکہ اُن کے خاندان پر بی جے پی مسلسل تنقید کررہی ہے۔ کانگریس قائد نے جواب دیا کہ یہ بی جے پی کی سیاست ہے۔