جمعیۃ العلماء کے جلسۂ عام سے مولانا سیدمحمدعثمان صاحب منصورپوری کاخطاب
کرنول24؍فروری(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)حقوق العبادکی ادائیگی اورصحیح معاملات ہی پیغام مصطفیٰ،صحابہؓ نے آپﷺسے یہی سیکھاتھا،صحابہؓ کی زندگیوں کومشعل راہ بنائیںتوتمام رکاوٹیں دورکی جاسکتی ہیں۔ان خیالات کااظہارمولانا سیدمحمدعثمان صاحب منصورپوری نے کیا۔جمعیۃ العلماء ہندشاخ کرنول کے زیراہتمام حافظ پیرشبیراحمدصاحب کی صدارت میں اسلامیہ عربی کالج کے میدان میں "پیغام مصطفیٰؐ اورامن عالم "کے عنوان پرایک جلسۂ عام منعقدکیاگیا۔جس میں صدرکل ہندجمعیۃ العلماء ہندوشیخ الحدیث دارالعلوم دیوبندمولاناوقاری سیدمحمدعثمان صاحب منصورپوری مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک رہے،انہوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ آج انسانیت امن کی پیاسی ہے،امن کی خواہاںہے،مگرچندلوگ امن امان کو درہم برہم کرنے کے درپہ ہیں،مولانانے کہاکہ ایک وقت تھاکہ لوگ دنیامیں چھوٹے سے چھوٹے معاملات کوبڑاکرتے،چھوٹے سے فسادکوبڑاکرنے کی کوشش کرتے،ایک طویل مدت تک اس لڑائی کوجاری رکھتے،لوگ راہ راست سے دورہوچکے تھے،دنیامیں فسادعام تھا،زناء کاری ان کی نگاہ میں کوئی غلطی نہیںتھی،لڑکیوںکوزندہ دفن کرنامعمول تھا،پرانی شراب کوپیناقابل فخرمحسوس کیاجاتا،ایسے میںمحمدﷺمبعوث ہوئے،اللہ کے آخری پیغمبراورنبیﷺنے اپنے اخلاق کاایسامظاہرہ کیاکہ دشمن بھی آپﷺکے اخلاق کریمہ پرفداء ہوجاتا،عوام میں ایسی محبت اورانس پیداکی کہ پرانی دشمنی بھی فراموش کردی گئی،آپسی معاملات کے سلسلہ میں ایسادرس دیاکہ لوگ اپنی ضرورت کوبالائے طاق رکھتے ہوئے دوسروںکی ضرورت پوری کرنے لگے،حقوق العبادکی ایسی تعلیم دی کہ صدیوںسے باقی قرضہ جات اداکرنے لگے۔یہی وجہ ہیکہ جاہلیت اوربت پرستی کے دورمیں بھی کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزارلوگ آپﷺکے ہاتھ پربیعت کرتے ہوئے ایمان جیسے پاک اورحقیقی مذہب سے آراستہ ہوئے،اور دس صحابہؓ نے دنیاہی میں جنت کی خوشخبری لی۔مولانانے کہاکہ اللہ کے آخری پیغمبرمحمدﷺکایہی پیغام تھاکہ لوگ آپس میں محبت سے زندگی بسرکریں،ایک دوسرے کی خوشی اوغمخواری میں شریک رہیں،آپسی معاملات کودرست کریں،ایک خداکی پرستش کریں،لوگوں کے حقوق اداکردیں،بڑوںکااحترام کریں،چھوٹوںپرشفقت کریں،چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں،مولانانے کہاکہ یہی ہے امن عالم ،آج ان اعمال سے دوری کے باعث دنیاسے امن ختم ہونے کے درپہ ہے،انسان انسان کے خون کاپیاساہوچکاہے،قتل وغارت گری عام ہوچکی ہے،حقوق کی پامالی ایک شان سمجھی جارہی ہے،دھوکہ بازی عقلمندی تصورکی جارہی ہے،مولانانے کہاکہ آج سخت ضرورت ہے کہ اہل ایمان محمدﷺکے پیغامات کو عام کریں،اسلام کے قوانین کولوگوں تک پہنچائیں،تب کہیں جاکرکھویاہواامن حاصل کیاجاسکتاہے۔اس جلسہ سے صدرجمعیۃ العلماء ہندتملناڈومولانامحمداقبال صاحب قاسمیؔ اورمولانازین العابدین مظاہری نے بھی خطاب کیا۔
مولانابشیرالدین رشادی کی قرأۃ کلام پاک سے جلسہ کاآغازکیاگیا،مولانامرادبیگ اورمولاناعبدالوہاب نے بارگاہ رسالتﷺمیں نعت شریف پیش کرنے کی سعادت حاصل کی،صدرجمعیۃ العلماء ضلع کرنول مولاناوقاضی عبدالماجدنے نظامت کے فرائض انجام دئے۔اس موقعہ پرضلعی صدرجمعیۃ العلماء ہندضلع کڑپہ مفتی عبدالرشید،گورنمنٹ قاضی حنفی کرنول حافظ سیدسلیم باشاہ مولاناعبدالسلام اورمولانامحمدعمرناظم کے علاوہ کئی مدارس کے مہتمم،علمائے دین،حفاظ کرام،معززین شہراورخواتین کی کثیرتعدادشریک رہی۔مولاناسہیل رشادی نے حاضرین کی خدمت میں ہدیۂ تشکرپیش کیا،آخرمیںمولاناسیدمحمدعثمان منصورپوری کی دعاء پرجلسہ اختتام کوپہنچا۔