حضورنظام کیخلاف توہین آمیز ریمارکس افسوسناک

حیدرآباد کی تاریخ کا اچھی طرح مطالعہ کرنے تلگودیشم قائدین کو مشورہ

حیدرآباد 30 اکٹوبر ( ایجنسیز ) تلگودیشم پارٹی میں موجود اقلیتی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے قائدین ان کی پارٹی کے چند سینئر قائدین سے خوش نہیں ہیں جنہوں نے ریاست حیدرآباد پر حکومت کرنے والے نظام حکمرانوں کے خلاف توہین آیزریمارکس کئے ہیں ۔ حال میں تلگودیشم پارٹی کے سینئر قائد موتھکو پلی نرسمہلو نے 12 اکٹوبر کو عادل آباد میں پارٹی کی رعیتو بھروسہ یاترا کے دوران نظام اور ان کی حکومت کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کئے۔ پارٹی کے اقلیتی قائدین نے کہا کہ ان توہین آمیز ریمارکس سے ان کے احساسات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اندیشہ ہیکہ مخالف نظام ریمارکس پارٹی سے اقلیتیوں کو علحدہ بھی کردیں گے کیونکہ چند قائدین بی جے پی کے ساتھ ان کے اتحاد کے بعد پارٹی سے دوری اختیار کرچکے ہیں۔ تلگودیشم کے اقلیتی قائدین کی رائے ہیکہ اگر تلگودیشم کے قائدین ریاست حیدرآباد میں نظام کے دور حکومت میں کئے گئے اچھے کاموں کو ملحوظ رکھے بغیر نظام کے خلاف ان کے ریمارکس کو جاری رکھیں گے تو اقلیتیں پارٹی سے دور ہوجائیں گی ۔ نیز تلگودیشم کے اقلیتی قائدین نے ریاست حیدرآباد کو ترقی دینے میں نظام حکمرانوں کے رول کے ٹھوس ثبوت بھی پیش کئے ۔ انہوں نے ان کے ساتھی تلگودیشم قائدین سے اپیل کی کہ وہ نظام حکمرانوں کے خلاف اس طرح کے توہین آمیز ریمارکس کرنے سے قبل نظام دور حکومت میں ہوئے کاموں اور تاریخ کے مطالعہ کریں۔ تلنگانہ تلگودیشم پارٹی کے اسٹیٹ سکریٹری یونس اکبانی نے کہا کہ یہ امر افسوسناک ہیکہ ان کی پارٹی کے چند قائدین تاریخ کا اچھی طرح مطالعہ کئے بغیر اور نظام حکومت اور نظام حکومت کے بارے میں جانکاری حاصل کئے بغیر نظام حکمرانوں کے خلاف اس طرح کے توہین آمیز ریمارکس کررہے ہیں۔