حضرت نوح ؑپر انگریزی فلم کے خلاف فتویٰ

قطر، بحرین اور متحدہ عرب امارات میں امتناع، پیغمبروں کی شبیہہ دکھانے پر جامعہ الازہر کا اعتراض
قاہرہ ۔ 10 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) حضرت نوح ؑ کی حیات اور کارناموں پر ہالی ووڈ کے رسل کرو کی طرف سے 150 ملین امریکی ڈالر کے بھاری بجٹ سے تیار شدہ فلم ’نوح ؑکی کشتی‘ کے خلاف عالم اسلام کے باوقار ادارہ جامعہ الازہر نے فتویٰ جاری کردیا ہے۔ اس دوران خلیج عرب یہ تین ممالک قطر، بحرین اور متحدہ عرب امارات میں اس فلم کو اسلامی تعلیمات کے مغائر قرار دیتے ہوئے نمائش پر پابندی عائد کردی ہے۔ حضرت نوح ؑ کا بحیثیت پیغمبر مسلمانوں کی طرف سے بے پناہ احترام کیا جاتا ہے۔ عیسائی بھی حضرت نوح ؑ کا احترام کرتے ہیں۔ قرآن مجید میں حضرت نوح ؑ سے ایک سورہ موسوم ہے۔ اس فلم کی نمائش کا 28 مارچ سے آغاز ہونے والا ہے۔ واضح رہیکہ اسلامی تعلیمات میں پیغمبروں، اولیاء اللہ اور بزرگان دین کی شبیہہ کے مماثل تصاویر یا عکس پر سخت امتناع عائد ہے۔ طوفان نوح ؑکا واقعہ قرآن مجید میں تفصیل سے بیان کیا گیا ہے جس کے مطابق مخلوق خدا کو ہلاکت خیز طوفان سے بچانے کیلئے حضرت نوح ؑ نے کشتی بنائی تھی۔ اس کشتی نے خود حضرت نوح ؑ ، ان کے خاندان اور کئی جانوروں کے جوڑوں کو تباہ کن سیلاب سے بچا لیا تھا۔