حضرت عمرؓ نے اسلام کو بڑی تقویت پہنچائی

مولانا حسام الدین ثانی کا جامع مسجد دارالشفاء میں خطاب
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اکٹوبر : ( دکن نیوز ) : رسول کریم ؐ نے صحابہ کرام کے متعلق فرمایا کہ تمام صحابہ کرام ستاروں کی مانند ہے ان میں سے تم کسی کی بھی پیروی کرلو کامیاب ہوجائیں گے ۔ آپؐ نے اپنے ساتھیوں کے لیے دعائیں کیا کرتے جنہوں نے آپؐ کا نہ صرف ساتھ دیا بلکہ ٹوٹ کر محبت بھی کی ۔ ان کہکشاں میں حضرت سیدنا عمر فاروقؓ ہے جنہیں خلیفہ دوم کا اعزاز حاصل ہوا ۔ روایتوں میں آتا ہے کہ بعثت نبوی کے چھٹے سال ہجرت سے 4 سال قبل ذی الحجہ کے ماہ میں آپ نے اسلام قبول کیا جب کہ آپ کی عمر 27 برس تھی ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا حسام الدین ثانی عامل المعروف جعفر پاشاہ نے نماز جمعہ سے قبل جامع مسجد دارالشفاء میں کیا ۔ انہوں نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت سیدنا عمر فاروقؓ پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا کہ آنحضرتؐ کی دعا آپ کے حق میں قبول ہوئی ۔ آپؐ نے دعا کی تھی کہ خدایا ’ اسلام کو ابوالحکم بن ہشام ( ابوجہل ) سے یا حضرت عمر بن خطاب کی تائید عطا کر ‘ اس کے بعد حضرت عمر نے خدمت نبوی میں پیش ہوئے اس وقت آپؐ صحابہ کرام کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے ان کی موجودگی میں حضرت عمر ؓ نے اسلام قبول کرلیا ۔ آپ کے ایمان لانے کے بعد اسلام کو بڑی تقویت حاصل ہوئی ۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ نوجوان جو فضول کاموں میں اپنے اوقات خراب کررہے ہیں وہ آگے آئیں اورصحابہ کرام کی سیرت کا مطالعہ کریں ۔ جن کی جانیں اسلام کے فروغ میںختم ہوئیں اور انہوں نے جام شہادت پیش کر کے اللہ کے ہاں بڑا و اونچا مقام حاصل کیا ۔۔