آئی ہرک کا تاریخ اسلام اجلاس۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کا خطاب
حیدرآباد ۔15مئی( پریس نوٹ) حضرت سعدؓ بن ربیع کے متعلق رسول اللہؐ کا یہ ارشاد مبارک ان کی شان و مرتبت کا مظہر ہے کہ ’’ سعد بن ربیع زندگی اور موت دونوں میں اللہ اور اس کے رسولؐ کے سچے بہی خواہ رہے‘‘۔ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے آج صبح 9بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی اور 11:30 بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی، مالاکنٹہ روڈ،روبرو معظم جاہی مارکٹ میں اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل (انڈیا) آئی ہرک کے زیر اہتمام منعقدہ’1199‘ویں تاریخ اسلام اجلاس کے علی الترتیب پہلے سیشن میں احوال انبیاء علیھم السلام کے تحت حضرت عُزَیر علیہ السلام کے مقدس حالات اوردوسرے سیشن میں ایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے ضمن میں صحابی رسول اللہ حضرت سعد ؓبن ربیع کے احوال شریف پر مبنی توسیعی لکچر دئیے۔ قرا ء ت کلام پاک، حمد باری تعالیٰ، نعت شہنشاہ کونین ؐسے دونوں سیشنس کا آغاز ہوا۔ ڈاکٹرسید محمد حمید الدین شرفی نے سلسلہ کلام کو جاری رکھتے ہوے کہا کہ حضرت سعدؓ بن ربیع مدینہ منورہ کے ان اکابرین میں سے ایک تھے جو بیعت عقبہ اولیٰ کے موقع پر شرف یاب ایمان ہوے اور انھیں رسول اللہؐ نے عقبہ ثانیہ کے وقت ان کے اپنے قبیلہ کا نقیب مقرر فرمایا۔ ہجرت مقدسہ کے بعد رسول اللہؐ نے جب مہاجرین اور انصاریوں کے درمیان بھائی چارہ کروایا تو حضرت سعدؓ کی حضرت عبد الرحمنؓ بن عوف سے مواخاۃ کروائی۔ حضرت سعدؓ بن ربیع مدینہ کے مالدار اور صاحب ثروت تھے۔ جب رسول اللہؐ نے حضرت ابن عوفؓ کو ان کا بھائی قرار دیا تو انھوں نے حضرت عبد الرحمنؓ بن عوف سے کہا کہ میں اپنا تمام مال و متاع دو حصوں میں بانٹ دیتا ہوں آپ اس میں سے ایک حصہ لے لیں حضرت سعدؓ نے جس اخلاص و ایثار کا اظہار کیا وہ تاریخ اخوت میں ایک تابناک مثال ہے۔ حضرت سعدؓ بن ربیع کے اس بے نظیر جذبہ و مظاہرہ اخوت سے حضرت عبد الرحمنؓ بن عوف بے حد متاثر ہوے اور دل کی گہرائیوں سے انھیں دعائیں دیں اور کہا کہ اللہ تعالیٰ آپ کے مال ،اہل و عیال میں برکت عطا کرے مجھے کچھ نہیں چاہئے، صرف بازار دکھا دو میں تجارت کروں گا۔ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے بتایا کہ مواخاۃ کا یہ فیضان سرمدی اور برکت ابدی قیامت تک جاری رہنے والی ہے اہل ایمان آج بھی رنگ و نسل، خاندان و قبیلہ، ملک و علاقہ، دولت و غربت، ہر امتیاز سے بالا تر ہو کر ایمان ، محبت الٰہی ،عشق رسول اللہؐ، دین و شریعت کی اساس پر رشتہ اخوت اسلامی میں جڑے ہوے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ حضرت سعد بن ربیعؓ کا تعلق مدینہ کے قبیلہ خزرج سے تھا۔ حضرت عبد اللہؓ بن رواحہ آپ ہی کے قبیلہ سے تھے۔ حضرت سعد خاندانی رئیس تھے۔ دین حق اسلام کے لئے ان کی مخلصانہ خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ جنگ احد کے سلسلہ میں انھوں نے ہر طرح ایثار کیا یہاں تک کہ راہ حق میں شہید ہو گئے انھیں حضرت خارجہ بن زیدؓ کے ساتھ دفنایا گیا۔ حضرت سعدؓ گنے چنے خواندہ لوگوں میں شامل تھے وہ لکھنا پڑھنا خوب جانتے تھے۔حضرت سعدؓ کو ارشادات حضور انورؐ کی کتابت کا شرف حاصل ہوا۔ انھیں دو صاحبزادیاں تھیں۔ تمام صحابہ میں حضرت سعدؓ بن ربیع کا بڑ ااکرام تھا۔