اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا کا تاریخ اسلام اجلاس۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کا خطاب
حیدرآباد ۔7؍اگسٹ( پریس نوٹ) اللہ تعالیٰ کے حکم کی تعمیل میںسارے فرشتے حضرت آدمؑ کے آگے جھک پڑے ابلیس نے غرور و تکبر، نخوت و گھمنڈ کے سبب تعمیل ارشاد میں کوتاہی کی اور سرکشی سے اکڑا رہا۔ اس نے کہا کہ میں ان (آدم) سے بہتر ہوں کیوں کہ تو(اللہ تعالیٰ)نے مجھے آگ سے پیدا کیا اور اُنھیں(آدمؑ) مٹی سے۔یہ حجت محض جہل و نادانی کے باعث تھی یہیں ابلیس نے سخت غلطی کی وہ نافرمانی کر بیٹھا۔ ابلیس مردود کے پاس وجہ انکار محض یہ خیال تھا کہ وہ ناری ہے جو رفعت طلب ہے اور آدمؑ خاکی ہیں خاک اور آگ میں کیا علاقہ ایک عالم بالاسے تعلق رکھتا ہے اور دوسرے کا زمین سے ہے۔وہ اس حقیقت کو سجھ نہ سکا کہ حضرت آدمؑ کا پورا وجود محض خاکی نہیں بلکہ خاک تو ان کی ترکیب و تکوین کے عناصر میں سے ایک ہے جبکہ مابقی عناصر آتش، آب و ہوا بھی وجود آدمؑ کا حصہ ہیں اس نے اپنی نافرمانی کے ضمن میں ایک تادیل یہ بھی کہ وہ ملک سے نہیں جن سے ہے جب کہ ارشاد سجدہ ملائکہ کے لئے تھا۔ ابلیس نے بہر حال جاہلانہ حجت کی جو گستاخی پر محمول تھی۔ اہل علم کے نزدیک دشمن اور گستاخ میں واضح فرق ہے۔ دشمن پر حق واضح ہو جاے تو وہ اپنے روّیہ کو بدل ڈالتا ہے جب کہ گستاخ ضدی ہوتا ہے وہ توہین چاہتا ہے اور اپنے اہانت آمیز روّیہ پر اڑا رہتا ہے۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے آج صبح ۹ بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی اور ۳۰:۱۱ بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی، مالاکنٹہ روڈ،روبرو معظم جاہی مارکٹ میں اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل (انڈیا) آئی ہرک کے زیر اہتمام منعقدہ ’1211‘ویں تاریخ اسلام اجلاس کے علی الترتیب پہلے سیشن میں احوال انبیاء علیھم السلام کے تحت حضرت آدم علیہ السلام کے مقدس حالات اوردوسرے سیشن میںسیرت طیبہؐ کے ضمن میں خاندان رسالت اور حضور خاتم النبیین کے ظہور قدسی کی بابرکت تفصیلات پر مبنی توسیعی لکچر دئیے۔ قرا ء ت کلام پاک، حمد باری تعالیٰ،نعت شہنشاہ کونین ؐ سے دونوں سیشنس کا آغاز ہوا۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی نے ایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے ضمن میں صحابی رسول اللہ حضرت سلمان فارسیؓ کے احوال مبارکہ کی تفصیلات کا احاطہ کرتے ہوے بتایا کہ حضرت سلمان فارسیؓ اصفہان کے متوطن اور حق کے متلاشی تھے۔ وہ اپنے آبائی مذہب آتش پر ستی کے بعد دین نصرانی کے پیرو بنے تھے اور متعددجگہوں پر فروخت ہوتے ہوئے ظہور خاتم النبیین ؐ کی بشارت پا کر کسی طرح مد ینہ منورہ پہنچے اور جب حضور اقدس ؐ کا ورود مسعود ہوا تو مشرف بہ اسلام ہوئے ۔غزوہ خندق کے موقع پر حضرت سلمان فارسی ؓ نے خندق کھودنے کی رائے دی جسے حضورؐ نے بے حد پسند کیا اور مدینہ کے اطراف خندق کھودی گئی۔