محبوب نگر /19 مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) نوتشکیل شدہ ریاست تلنگانہ میں ٹی آر ایس کی حکومت میں کابینہ کی شمولیت کیلئے ضلع کے 2 یا 3 ایم ایل ایز کو جگہ ملنے کے قوی امکانات ہیں ۔ ضلع کے 14 اسمبلی حلقہ جات کے منجملہ 7 اسمبلی حلقوں محبوب نگر ، شادنگر ، جڑچرلہ ، دیورکدرہ ، ناگرکرول ، اچم پیٹ اور کولاپور پر ٹی آر ایس نے کامیابی حاصل کی ہے ۔ تلنگانہ کے جنوب میں ضلع محبوب نگر سے ہی ٹی آر ایس زیادہ نشستیں حاصل کی ہے ۔ انتخابی مہم کے دوران ٹی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ناگرکرنول کو ضلع کا درجہ دیا جائے گا ۔ نئی کابینہ میں شمولیت کیلئے ٹی آر ایس ارکان اسمبلی ممکنہ کوشش کر رہے ہیں ۔ حلقہ اسمبلی کولاپور سے ٹی آر ایس کے کامیاب قائد جوپلی کرشنا راؤ 2004 اور 2009 کی کانگریس کابینہ میں وزیر رہ چکے ہیں ۔ علحدہ تلنگانہ کیلئے کانگریس پارٹی اور اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوکر انہوں نے 2012 میں ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر مقابلہ کیا اور کامیاب ہوئے تھے ان کا نام ضلع محبوب نگر سے کابینہ میں شامل ہونے والے امیدواروں میں سرفہرست ہے ۔ جبکہ ان کا تعلق ویلما طبقہ سے بھی ہے دوسرا نام جڑچرلہ کے رکن اسمبلی ڈاکٹر سی لکشما ریڈی کا زیر غور رہنے کی اطلاع ہے ۔ لکشما ریڈی ابتداء ہی سے ٹی آر ایس سے وابستہ رہے ۔ پارٹی کے ضلعی صدر اور لائبریریز کے صدرنشین کے عہدے پر بھی فائز رہے ۔ موصوف کے سی آر کے بااتماد رفیق سمجھے جاتے ہیں ۔ تیسرا نام محبوب نگر سے منتخب رکن اسمبلی وی سرینواس گوڑ کا بھی گشت میں رہنے کی اطلاعات ہیں ۔ وی سرینواس گوڑ نے علحدہ تلنگانہ میں جے اے سی قائد کی حیثیت سے سرگرم رول ادا کیا تھا ۔ اپنی ملازمت سے استعفی دیکر حلقہ اسمبلی محبوب نگر سے مقابلہ کیا ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ 2 جون کے بعد تشکیل کابینہ میں کون جگہ حاصل کرتا ہے اور کس کو کیا قلمدان مل سکتا ہے ۔