حسن آباد سے ٹی آر ایس کی انتخابی مہم کا آغاز ، مسلمانوں کے تذکرے سے گریز
سدی پیٹ ، حسن آباد /7 ستمبر ( محمد کلیم الرحمن و معین اطہر عثمانی کی رپورٹ ) ریاستی کارگذار وزیر اعلی مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اسمبلی کی تحلیل و قبل از وقت اسمبلی انتخابات کیلئے آج سے باضابطہ طور پر برسر اقتدار تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے انتخابی مہم کا ضلع سدی پیٹ کے قبائلی اکثریت والے حلقہ اسمبلی حسن آباد سے آغاز کردیا ہے ۔ اس ضمن میں آج حسن آباد ٹاون کے بس ڈپو سے ملحقہ کھلے میدان میں جلسہ عام منعقد کیا گیا ۔ جس میں حلقہ اسمبلی حسن آباد کے تمام مواضعات سے زائد از 60 ہزار عوام جس میں مسلمانوں و پردہ پوش مسلم خواتین کی خاطر خواہ تعداد شامل ہے ۔ شرکت کی جلسہ عام میں شرکت و خطاب کرنے کیلئے کارگذار چیف منسٹر کے سی آر بذریعہ ہیلی کاپٹر جلسہ گاہ کو پہونچے ۔ قبل ازیں انہوں نے مجوزہ اسمبلی انتخابات میں شاندار کامیابی و دوبارہ ٹی آر ایس کے اقتدار پر واپس کیلئے اپنے دیرینہ عقیدت مند مندر کو نانے پلی منڈل نگنور میں خصوصی پوجا کرتے ہوئے درشن کئے ۔ حسن آباد جلسہ عام میں اپنے زائد از 40 منٹ طویل خطاب میں کے سی آر نے کانگریس پارٹی کو شدید حدف تنقید تلخ انداز میں الزام عائد کیا کہ ملک کی آزادی کے بعد کانگریس قائدین و ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے ۔ جس کے باعث ملک ہر محاذ میں پسماندہ ہوگیا ۔ زائد از 50 سالوں میں کانگریس حکومت نے علاقے تلنگانہ سے متواتر ناانصافی کرتے ہوئے ترقیاتی کاموں کو شروع کیا ۔ بالخصوص متحدہ ریاست میں علاقہ تلنگانہ شدید برقی بحران میں گھرا ہوا تھا ۔ زرعی مقاصد کیلئے بھی کانگریس پارٹی نے کسانوں کو برقی سربراہی نہیں کی ۔ جس کے نتیجہ میں علاقہ تلنگانہ شدید افلاس و غربت کا شکار بن گئی ۔ 9 ماہ قبل ریاستی اسمبلی کی تحلیل و قبل از وقت الیکشن کروانے کو اپنے دلیرانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس قائدین کی روزانہ کی بڑھتی ہوئی دروغ گوئی و ٹی آر ایس و ریاستی حکومت کو مشتعل کرنے سے مجبور ہوکر انہو ںنے اسمبلی کو تحلیل کرنے و انتخابات کروانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس کے سبب دوبارہ ٹی آر ایس زائد از 100 نشستوں پر کامیاب ہوکر برسر اقتدار آئے گی ۔ آئندہ 5 سالوں میں ریاست میں مزید ترقی کام و خوشحال بنایا جائے گا ۔ کارگذار وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے اپنے ہر جلسہ میں اردو زبان میں اشعار و خطاب کرنے و اقلیتوں کے مسائل کو بیان کرنے سے دانستہ طور پر گریز کرتے ہوئے حسن آباد حلقہ میں جہاں مسلمان ووٹوں کی تعداد 18 ہزار سے زائد ہے ۔ جلسہ عام میں موجودگی کے باوجود اقلیتوں کا ذکر و اردو زبان کا استعمال نہیں کیا ۔ جس کے سبب مقامی مسلمانوں میں شدید مایوسی و ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کارگذار وزیر اعلی نے دوبارہ برسر اقتدار لانے پر ریاست میں مزید فلاحی اسکیمات و ترقیاتی کام انجام دینے کا انتخابی وعدہ کیا ۔ انہوں نے حلقہ اسمبلی کے عوام کو مسٹر وی ستیش کمار کے انتخابی نشان کار کو ووٹ دیکر بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی اور کہا کہ تلنگانہ میں 1 کروڑ ایک اراضی کو سیراب کرنے ترقی کے فیصد 21.96 میں اضافے کیلئے ٹی آر ایس اس کا دوبارہ برسر اقتدار آنا ناگزیر ہے ۔ جلسہ عام میں نائب وزیر اعلی کڈیم سری ہری ریاستی وزراء ایٹالہ راجندر ، ہریش راؤ ، ارکان پارلیمان ٹی ونود کمار ، وی لکشمی کانت راؤ ، ڈاکٹر بنڈا پرکاش ، ارکان ا سمبلی متی ریڈی یادگیری ریڈی ، پی مدھو بالاکشن ، رمیش کے علاوہ محمد فاروق حسین رکن قانون ساز کونسل ، سید اکبر حسین صدر ریاستی اقلیتی مالیاتی بھی جلسہ عام میں موجود تھے ۔