حصول اراضی قانون کی مخالفت جاری :کانگریس

بھوپال ۔4مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس حصول اراضی قانون کی مخالفت جاری رکھے گی کیونکہ یہ کاشتکار دشمن ہے اور اس نے حصول اراضی قانون 2013ء کی سابق کاشتکار حامی دفعات کو کمزور کردیاہے ۔ یہ قانون تمام پارٹیوں کی مرضی سے منظور کیا گیا تھا ۔ سابق مرکزی وزیر جئے رام رمیش نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا یہ دعویٰ کہ 2013ء کے قانون کے تحت یہ ناممکن ہوگا کہ ہستپالوں ‘ اسکولوں ‘ سڑکوں اور دیگر فلاحی کاموں کیلئے اراضی حاصل کی جاسکے ‘ ، ’’بکواس ‘‘ قرار دیا۔جئے رام رمیش نے کہا کہ ہم 2013ء کے حصول اراضی قانون میں مودی حکومت کے آرڈیننس کے ذریعہ ترمیمات کے شدت سے مخالف ہیں کیونکہ کُل جماعتی اجلاس طلب کئے بغیر حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے ۔ حالانکہ حقیقت یہ ہیکہ یہ قانون تمام جماعتوں کی مرضی سے منظور کیا گیا تھا ۔ حالیہ صورتحال میں یہ ناممکن ہے کہ یہ قانون راجیہ سبھا میں منظور ہوسکے ۔ کیونکہ سماج وادی پارٹی ‘ بہوجن سماج پارٹی ‘ جنتا دل (یو) ‘ ترنمول کانگریس ‘ ڈی ایم کے یہاں تک کہ این ڈی اے کے حلیف شیوسینا اور اکالی دل بھی اس قانون کے مخالف ہے ۔ کانگریس ان ترمیمات کی پانچ وجوہات کی بناء پر مخالفت کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قانون ترمیمات کے ذریعہ اس کی کاشتکار حامی دفعات کو کمزور کررہا ہے اور حصول اراضی کے سماجی اثرات بھی مرتب ہوں گے ۔