بھینسہ ۔ یکم مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مرکزی حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرنے کے بجائے کسانوں کو مزید پریشانیوں سے دوچار کرنے کے اقدامات پر غور کررہی ہے۔ 2013 ایکٹ کے تحت بی جے پی اور اس کی حلیف این ڈی اے کی جانب سے بھومی ادھی گرھن بل کو راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں پیش کیا جارہا ہے۔ اِس بل کی منظوری پر ملک کے غریب کسانوں کا بھاری نقصان ہوگا کیونکہ حکومت کسانوں سے اراضی حاصل کرتے ہوئے ملک کے مالدار، کنٹراکٹرس اور لینڈ گرابرس کو فروخت کرے گی جس سے ملک کے مالدار لوگ مزید مالدار ہوں گے اور غریب کسان مسائل کا شکار ہوجائیں گے۔ اس بل کو پیش کئے جانے پر بہوجن سماج پارٹی کی جانب سے اس کی مخالفت میں حیدرآباد کے اندرا پارک پر رکن راجیہ سبھا و بی ایس پی تلنگانہ چیف کوآرڈی نیٹر ویر سنگھ اور بی ایس پی تلنگانہ صدر ایم الپا کی قیادت میں 3 مئی کو ایک احتجاجی دھرنا منظم کیا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار بہوجن سماج پارٹی کے ضلعی صدر ڈی گنگادھر نے احتجاجی دھرنے سے متعلق پوسٹرس کی رسم اجراء کے موقع پر بھینسہ آئی بی گیسٹ ہاؤز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ بی جے پی حکومت کی جانب سے کسانوں کے ساتھ ناانصافی اور زیادتی پر بہوجن سماج پارٹی خاموش نہیں رہے گی بلکہ اس کی مخالفت میں آگے آتے ہوئے کسانوں کے حق کیلئے لڑے گی۔ کیونکہ ملک کے کسان اس سال ناکافی بارش کی وجہ سے فصلوں کو نقصان ہونے پر کافی پریشان ہے اور کئی کسانوں نے خودکشی کرلی۔ بی جے پی حکومت کی اس سوچ سے ملک کے مالدار افراد، لینڈ گرابرس اور کنٹراکٹرس کو ہی فائدہ ہوگا۔ جبکہ ملک کے کسانوں کو مزید دشواریوں سے دوچار ہونا پڑے گا۔ اُنھوں نے تلنگانہ حکومت سے مطالبہ کیاکہ ریاست میں حالیہ غیر موسمی بارش اور ژالہ باری کی وجہ سے ریاست میں کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں جس کی وجہ سے ریاست کے کسان فصلوں کی تباہی پر قرض کے بوجھ میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے تلنگانہ حکومت کسانوں کو جلد از جلد اس تباہی کا معاوضہ ادا کرے تاکہ کسانوں کی زندگی میں خوشحالی آسکے۔ اس موقع پر بی ایس پی ضلع جنرل سکریٹری ایڈوکیٹ داس ہڈلے، مدہول تعلقہ صدر ایچ پرکاش ، تعلقہ جنرل سکریٹری پاکرے دھمپا اور دیگر موجود تھے۔