حصول اراضیات قانون میں ترمیم پر دستخط نہ کرنے کی اپیل

صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کو تلنگانہ پردیش کانگریس کے وفد کی یادداشت
حیدرآباد /30 ڈسمبر ( سیاست نیوز ) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اُتم کمار ریڈی کی قیادت میں کانگریس قائدین کے 40 رکنی وفد نے صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی سے ملاقات کرکے حصول اراضیات قانون 2013 میں ریاستی حکومت کی ترمیم کو غیر دستوری اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس پر دستخط نہ کرنے کی اپیل کی ہے ۔ اس وفد میں ورکنگ پریسیڈنٹ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ملوبٹی وکرامارک قائدین اپوزیشن کے جاناریڈی ( اسمبلی ) محمد علی شبیر ( کونسل ) کے علاوہ دوسرے قائدین شامل تھے ۔ پردیش کانگریس کمیٹی کی جانب سے 4 صفحات پر مشتمل تیار کردہ یادداشت میں صدر جمہوریہ کو بتایا گیا کہ مرکزی حکومت کے قانون میں ترمیم کا ریاستی حکومت کو کوئی اختیار نہیں ہے لہذا وہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے روانہ کئے جانے والے بل پر ہرگز دستخط نہ کریں ۔ حصول اراضیات 2013 قانون کا ایکٹ 107 قانون کی ترمیم کرنے کی اجازت بھی نہیں دیتا ۔ اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ ریاست کو لینڈ مافیا میں تبدیل کرنے اور من مانی فیصلے کرنے غریب عوام اور کسانوں کو نقصان پہونچانے کیلئے ریاست میں نئی ترمیمی قانون سازی کی ہے ۔ جس کی اسمبلی میں کانگریس کے بشمول دوسری اپوزیشن جماعتوں نے پرزور مخالفت کی ہے ۔ مگر حکومت نے ایک نہیں سنی جس پر کانگریس نے دو دن تک اسمبلی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اپنا احتجاج بھی درج کروایا ہے ۔ اراضیات سے محروم ہونے والے کسانوں اور غریب عوام کو مرکزی حکومت نے جو حقوق اور اختیارات دئے تھے نئی قانون سازی سے تلنگانہ حکومت نے تمام رعایت اور سہولتوں کو منسوخ کردیا ہے ۔ کسانوں اور غڑیب عوام جو اراضیات سے محروم ہو رہے ہیں ان کے مفادات کیلئے مرکزی قانون میں جو گنجائش فراہم کی گئی تھی انہیں بھی قانون کی دفعات سے برخواست کرتے ہوئے غریبوں اور کسانوں سے ناانصافی کی جارہی ہے ۔ معاوضہ کی شرح کو بری حد تک گٹھادیا گیا ہے ۔ راحت کاری کے پیاکج کو کم کردیا گیا ہے ۔