حسین ساگر جھیل کو بدبو سے پاک کیا جائیگا

نالہ کا رخ موڑ نے اور خوشبو دار پودوں کی شجر کا ری کا منصوبہ
حیدرآباد 28 فبروری ( آئی این این ) حسین ساگر جھیل سے اٹھنے والی بدبو کو بہت جلد قصہ پارینہ بنادیا جائیگا ۔ حیدرآباد میٹو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے کمشنر چرنجیولو نے یہ بات بتائی ۔ مسٹر چرنجیولو حیدرآباد کیا کاتھن کے دوسرے ایڈیشن میں ایوارڈز پیش کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ کمشنر ایچ ایم ڈی اے نے کہا کہ کوکٹ پلی سے آنے والا ایک نالا ( ڈرینیج ) حسین ساگر جھیل کو آلودہ کر رہا ہے ۔ اس نالہ کا رخ بدلنا ابھی باقی ہے ۔ رخ بدلنے کا کام کیا جا رہا ہے اور اس کو بہت جلد مکمل کرلیا جائیگا ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم سنجیویا پارک کی 95 ایکڑ اراضی پر روز گارڈن کی طرز پر مزید چار گارڈنس تعمیر کئے جائیں گے ۔ یہ گارڈنس کاشی ونم ‘ بمبو ونم اور نکشترا ونم جیسے ہونگے ۔ سکریٹری سیاحت محکمہ سیاحت و مہمان خصوصی بی وینکٹیش نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حیدرآباد کو انتہائی سرگرم شہر بنایا جائے ۔ ہم حیدرآباد کو ایسا مقام اور شہر بنانا چاہتے ہیں جس کا ہر سیزن میں دورہ کیا جاسکے ۔ حسین ساگر جھیل سے ہونے والی بدبو کے تعلق سے بی وینکٹیش نے کہا کہ یہاں اطراف میں سینکڑوں خوشبودار پورے لگائے جائیں گے ۔ تاکہ عوام کو اچھی خوشبو محسوس ہسکے ۔ حسین ساگر جھیل کو شہر کی بہترین جھیلوں میں بدلا جائیگا اور اسے بدبو والی جھیل سے خوشبو والی جھیل کا موقف دیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ جھیل شہر کے وسط میں واقع ہے اور اس سے کافی فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے ۔ یہاں کیا کاتھن اور دوسری اسپورٹس سرگرمیوں کو فروغ دیا جاسکتا ہے ۔ بہت جلد حسین ساگر جھیل کو ایک تقریبی مرکز بنادیا جائیگا ۔ محکمہ سیاحت اور ثقافت کی جانب سے یہاں مسلسل ایک سال تک تقاریب کی منصوبہ بندی کی جائیگی ۔ بدھا مجسمہ کے اطراف بدھ ازم سے متعلق تقاریب منعقد کی جائیں گی ۔ اسی طرح محکمہ کی جانب سے ساری حسین ساگر جھیل کے اطراف بتھکما تہوار منعقد کیا جائیگا ۔