ڈاکٹروں کی خصوصی ٹیم کا دورہ، خاطرخواہ علاج پر توجہ
حسن آباد۔ /5 جولائی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) زمانہ قدیم سے ہی موسم برسات کے آغازکے ساتھ ہی حسن آباد ڈیویژن کے مختلف مواضعات بالخصوص پہاڑی سلسلوں سے مربوط قبائیلی تانڈوں میں دست و قئے کی وباء اور ہیضے کی بیماری منظر عام پر آتی ہے جس کے باعث ہر سال ہزاروں افراد جن میں عمر رسیدہ و کم عمر بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل رہتی ہے بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ گزشہ سال موسم برسات کے 4 ماہ کے دوران 62 افراد جن میں 18کم عمر بچے بھی شامل ہیں شدید دست و قئے و ہیضے سے متاثر ہوکر فوت ہوچکے ہیں۔ یہاں موسم برسات کے دوران ہیضے و دیگر وبائی امراض کے انسداد کیلئے حفظ ما تقدم کے تحت ضروری اقدامات کیا جانا ناگزیر ہے تاکہ بڑے پیمانے پر ہونے والے انسانی جانوں کی قیمتی جانوں کے اتلاف کو روکا جاسکے۔ گزشتہ ہفتہ بھر سے حسن آباد ٹاؤن و قریبی مواضعات میں ٹلہ پلی، مرزا پور، عجا پور، بندلہ، گدریلی، محمدپور، یوگلہ پلی اور دیگر مواضعات میں عوام کی کثیر تعداد ہیضہ و ڈائیریا سے متاثر ہوکر زیر علاج ہے جن کے لئے ضروری ادویہ ORS پاؤڈر پاٹس کی وافر مقدار مختلف دواخانوں میں دستیاب رکھنا ناگزیر ہے۔ حسن آباد کے علاوہ کریم نگر، سدی پیٹ، ملکانور اور ہنمکنڈہ سے ڈاکٹرس و نیم طبی عملے کی خصوصی ٹیمیں مذکورہ مواضعات کا دورہ کرتے ہوئے متاثرین کا علاج ومعالجہ کررہی ہیں۔ ڈاکٹر کرن کمار، ڈاکٹرشرمیلا نے آج یہاں سیاست نیوز کو بتایا کہ مذکورہ مواضعات میں 800 سے زائد افراد کو ہیضہ کی وباء سے متاثرہ ہونے کی شناخت کی گئی ہے جن کا خاطر خواہ علاج چل رہا ہے۔ انہوں نے عوام بالخصوص قبائیلی طبقہ کو جاریہ موسم برسات کے دوران تازہ ترین غذا اور نیم گرم پانی استعمال کرنے اور مچھروں سے بچاؤ کے لئے مچھردانوں کا استعمال کرنے اور کھانے والی اشیاء کو پوری طرح ڈھانپ کر رکھنے کا مشورہ دیا۔ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ماہر ڈاکٹرس کو اضافی طور پر طلب کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ہیضہ و دست و قئے سے متاثرہ مواضعات میں گندے و برسانی پانی کی نکاسی ، مچھر کش ادویات کا چھڑکاؤ بھی ضروری ہے تاکہ وبائی امراض و متعدی بیماریوں کو پھوٹ پڑنے سے روکا جاسکے۔