الریاض۔ 27 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب نے لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے تعلق کے الزام میں چار کمپنیوں اور تین لبنانیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے جمعہ کے روز وزارت داخلہ کا ایک بیان جاری کیا جس میں اس نے کہا کہ سعودی مملکت تمام دستیاب وسائل اور ذرائع کے ساتھ نام نہاد حزب اللہ کی دہشت گردی کی سرگرمیوں کے خلاف لڑائی جاری رکھے گی۔ وزارت داخلہ نے حزب اللہ سے وابستہ جن افراد اور کمپنیوں کو بلیک لسٹ قرار دیا ہے۔ ان کے نام فادی حسین سرحان، عادل محمد شری، علی حسن زعیتر، تمام لبنانی شہری جبکہ کمپنی واٹیک سارل، لی ہوا الیکٹرانک فیلڈ کمپنی لیمیٹڈ، ایرو سکائی ون کمپنی لیمیٹڈ، لبیکو سال آف شور کمپنی شامل ہیں۔ سعودی عرب نے گذشتہ ہفتے لبنانی فوج کیلئے تین ارب ڈالرز مالیت کی فوجی امداد بھی معطل کر دی تھی اور اس نے یہ فیصلہ بیروت حکومت کی جانب سے ایران کے دارالحکومت تہران میں سعودی سفارت خانے اور مشہد میں قونصل خانے پر مشتعل ایرانی مظاہرین کے حملے کی مذمت نہ کرنے پر کیا تھا۔ سعودی عرب کا کہنا تھا کہ لبنان نے کسی بھی فورم پر ایرانی کارروائیوں کی مذمت نہیں کی تھی۔ سعودی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی لبنان کی سرحد سے باہر ’شرپسندانہ‘ سرگرمیوں کے الزام میں یہ پابندیاں عاید کی گئی ہیں۔