حج 2019 ء کی تیاریوں کا آغاز ہوچکا ہے
قونصل جنرل کا عارف قریشی سیاست نیوز کو خصوصی انٹرویو
عارف قریشی، جدہ
سوال حج 2018 ء کیسا رہا؟
جواب : پچھلے سالوں کے مقابلے اس سال حج 2018 ء کسی بھی طرح کے کسی حج سیزن وبائی مرض سے پاک صاف اورکامیاب رہا ۔ اس سال ہم نے (E-Masiha) میڈیکل اسٹیشن سسٹم فار انڈین جاجز کے ذریعہ حجاج کرام کو میڈیکل کی سہولت فراہم کی اور ہر حاجی کا ریکارڈ ہمارے کمپیوٹر سسٹم میں درج کیا گیا جس سے حجاج کرام کو طبی سہولتیں آسانی سے فراہم کی گئیں۔
قونصل جنرل ہند جدہ سعودی عرب عزت مآب محمد نور رحمن شیخ نے مزید بتایا کہ مکہ مکرمہ میں 3 اسپتال قائم کئے گئے تھے ، ان تینوں اسپتالوں میں 80 بستروں کا انتظام ہر ایک اسپتال میں کیا گیا تھا اور مدینہ منورہ میں 15 بستروں والا اسپتال قائم کیا گیا تھا ۔ مکہ مکرمہ میں 14 ڈسپنسری قائم کئے گئے تھے اور مدینہ منورہ میں بھی 3 ڈسپنسری لگائے گئے تھے اور ہر اسپتال میں علاج کی مکمل سہولتیں فراہم کی گئی تھیں اور ہندوستان سے بھی 600 افراد پر مشتمل عملہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں موجود تھا ۔
قونصل جنرل نور رحمن شیخ نے مزید بتایا کہ اس سال ہم نے سارے بس نئے حاصل کئے تھے جس کی وجہ سے حجاج کرام کا سفر آرام سے مکمل ہوا ۔
سوال : اس سال رمی جمار کے دوران کوئی حادثہ ہوا ہے کیا ؟
جواب : نہیں ، خدا کے فضل سے رمی کے فرائض بہ آسانی ہندوستانی حجاج نے ادا کئے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اس دفعہ حکومت سعودی عرب کی جانب سے دئے گئے مقررہ وقت پر جاکر ہمارے ہندوستانی حاجی رمی کر کے واپس اپنے خیموں میں آجاتے اور اژدھام سے دور رہتے ۔
سوال : حجاج کرام کے متعلق کسی کو کوئی انفارمیشن حاصل کرنا ہو تو کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے ؟
جواب: ہم نے موبائیل اپلیکیشن کا آغاز کیا ہے جس میں (انڈین حاجی انفارمیشن سسٹم ) ہوتا ہے اس سسٹم کے اندر سارے ہندوستانی حجاج کرام کے معلومات درج ہوتے ہیں۔ اس سسٹم سے حجاج کرام کے رشتہ دار یا دوست احباب کو ہر حاجی کے متعلق معلومات بآسانی حاصل ہوسکتے ہیں۔
سوال : حجاج کرام کی واپسی کس طرح ہوتی ہے ؟
جواب : ہر حاجی کو دو سوٹ کیس میں 45 کیلو سامان رکھنے کی اجازت ہے۔ پانچ کیلو زم زم انڈیا کے ایرپورٹ پر دیا جاتا ہے ۔ مکہ مکرمہ سے حاجی کا سامان 24 گھنٹے پہلے جدہ ایرپورٹ بھیج دیا جاتا ہے ۔ حاجی جب مکہ مکرمہ سے جدہ ایرپورٹ آتے ہیں تو ان کے ساتھ صرف ہینڈ بیاگ رہتا ہے اور حاجی آرام و سکون سے کلیئر ہوکر ایرپورٹ کے اندر داخل ہوجاتے ہیں۔
سوال : ہندوستان سے حاجی جب جدہ ایرپورٹ پر آتے ہیں تو ان کو ایرپورٹ سے باہر نکلنے کیلئے کافی دیر ہوتی ہے ۔ ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
جواب : قونصل جنرل نور رحمن شیخ نے بتایا کہ اس سال جدہ ایرپورٹ پر حکومت سعودی عرب کی جانب سے شاندار انتظامات کئے گئے تھے، اس سال ہر حاجی کو ایرپورٹ پر دو سے چار گھنٹے کے اندر کلیئر کر کے ایرپورٹ کے باہر نکال لیا جاتا تھا جس کی وجہ سے حاجی جلد سے جلد مکہ مکرمہ پہونچ جاتے تھے ۔
سوال : جدہ میں مقیم تنظیموں کے کارکنوں کی جانب سے انتظامات کیسے تھے ؟
جواب : جدہ میں مقیم غیر سرکاری تنظیموں اور ان کے والینٹرس کی خدمات قابل تعریف تھیں۔ ان کی وجہ سے ہم کو بہت مدد حاصل ہوئی ، اس سال پانچ ہزار والینٹرز نے ہندوستانی حجاج کرام کی خدمت کی ہے ۔ کچھ والینٹرز نے حرم شریف کے اندر بھی حجاج کرام کی خدمت کی ہے اور بعض منی ، مکہ مکرمہ اور جمعہ کے دن حاجیوں کو نماز جمعہ ادا کرنے کیلئے کافی مدد کی ہے۔
سوال : حج 2019 ء کے بارے میں کچھ بتایئے ؟
جواب : حج 2019 ء میں کچھ تبدیلیاں ہوئی ہیں، اس سال گرین کیٹگری کا نام تبدیل کردیا گیا ہے ( نو کوکنگ اور نو ٹرانسپورٹیشن زون) رکھ دیا گیا ہے اور یہ رہائش حرم شریف کے بالکل قریب ہے۔
سوال : حج 2019 ء کے حجاج کرام کیلئے رہائشی عمارتوں کا انتظام ہوگیا ہے یا ہورہا ہے ؟
جواب : حج 2019 ء کے لئے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں رہائشی عمارتوں کی تلاش شروع ہوچکی ہے اور میں خود ہی ہر بلڈنگ میں جاکر A/C ، پانی ، لفٹ صاف صفائی ، حمام کی صفائی اور بلڈنگ کی صفائی چیک کرتا ہوں۔ ہماری چیکنگ میں یہ سب کلیئر رہا تو پھر ہم اس بلڈنگ کے لئے بات کرتے ہیں۔
سوال : 2019 ء کے حجاج کرام کیلئے پانی کے جہاز کا انتظام کیا جارہا ہے یا نہیں ؟
جواب : اس بارے میں حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی اطلاع ہم کو نہیں ملی ہے۔ آخر میں قونصل جنرل ہند جدہ برائے سعودی عرب عزت مآب محمد نور رحمن شیخ نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ان کی حکومت کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اقطاع عالم سے لاکھوں فرزندان تو حید ارض مقدس پر حج کی سعادت حاصل کرنے آتے ہیں، ان سب کیلئے رہائشی انتظامات ، کھانے پینے کے علاوہ ان کی صحت کے لئے بھی طبی سہولتیں فراہم کرنا یہ کارنامے صرف اور صرف خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ان کی حکومت ہی کرسکتی ہے۔ قونصل جنرل نے مزید کہا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی مثالی و مدبرانہ قیادت نے ثابت کردیا کہ آپ کی جانب سے حرمین شریفین کی خدمت کیلئے کئے گئے ۔ اقدامات بے مثال ہیں اور سعودی عرب اسلام اور عامتہ المسلمین کیلئے بہترین خدمات انجام دیتا ہے اور آپ کی خدمات سارے مسلمانوں کیلئے باعث اعزاز ہیں۔