حجاج کرام کے آخری قافلہ کی آمد ، حج کیمپ کا اختتام

آمد و رفت اطمینان بخش ، ڈپٹی چیف منسٹر اور سید عمر جلیل کی پروفیسر ایس اے شکور کو مبارکباد
حیدرآباد ۔ 29 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) حجاج کرام کے آخری قافلہ کی واپسی کے ساتھ ہی حج 2017 ء کے کیمپ کا عملاً اختتام عمل میں آیا۔ تلنگانہ حج کمیٹی نے کیمپ کے کامیاب انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ حیدرآباد امبارگیشن پوائنٹ سے روانہ ہونے والے تلنگانہ، آندھراپردیش اور کرناٹک کے حجاج کرام سعودی ایرلائینس کی 15 خصوصی پروازوں کے ذریعہ مدینہ منورہ سے حیدرآباد واپس ہوئے۔ روانگی کی طرح واپسی کا عمل بھی اطمینان بخش طریقہ سے مکمل ہوا جس پر ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی اور سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے اسپیشل آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور کو مبارکباد پیش کی ۔ حجاج کرام کا آخری قافلہ جس میں 446 حجاج شامل تھے، سہ پہر 3.40 بجے شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ پہنچا۔ طیارہ کی آمد کے وقت شدید بارش کا سلسلہ جاری تھا جس کے باعث حجاج کو ٹرمنل میں پہنچنے کیلئے انتظار کرنا پڑا۔ بارش کے سبب حجاج کرام نے کسی قدر توقف کیا اور بعد میں اپنے مقامات روانہ ہوگئے۔ اس آخری قافلہ میں تلنگانہ کے 113 حجاج کرام شامل تھے جبکہ دیگر کا تعلق کرناٹک اور آندھراپردیش سے ہے۔ حجاج کو ٹرمنل میں 5 لیٹر زم زم کا کیان حوالے کیا گیا۔ حج کیمپ کا آغاز 14 اگست کو ہوا تھا اور 22 اگست تک قافلوں کی روانگی عمل میں آئی جبکہ 21 ستمبر سے واپسی کا عمل شروع ہوا جو آج اختتام کو پہنچا۔ اسپیشل آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ حیدرآباد امبارگیشن پوائنٹ سے تین ریاستوں سے روانہ ہونے والے 6332 حجاج کرام وطن واپس ہوچکے ہیں۔ ان میں 4 شیرخوار حجاج بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مدینہ منورہ میں طبیعت خراب ہونے سے دواخانہ میں شریک حاجی خلیل الرحمن کو آج ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ انہیں شریک حیات غوثیہ بیگم کے ساتھ کل ہفتہ کو سعودی ایرلائینس کی شیڈول فلائیٹ سے حیدرآباد واپسی کا انتظام کیا گیا ہے ۔ کوکٹ پلی سے تعلق رکھنے والے خلیل الرحمن کو 21 ستمبر کو ہاسپٹل میں شریک کیا گیا تھا ۔ ان دونوں کی واپسی کے بعد تمام حجاج کی واپسی مکمل ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حج کمیٹی کو جاریہ سال 20,601 درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں پہلی مرتبہ درخواست گزاروں کی تعداد 13,564 جبکہ محفوظ زمرہ کے تحت 3037 درخواستیں داخل کی گئیں۔ تلنگانہ کیلئے جاریہ سال حج کوٹہ 3367 الاٹ کیا گیا اور محفوظ زمرہ کی نشستوں کے الاٹمنٹ کے بعد 330 نشستوں کیلئے قرعہ اندازی کی گئی۔ ویٹنگ لسٹ کو ملاکر تلنگانہ سے 3445 عازمین کرام روانہ ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 43 حجاج کرام 3 اکتوبر کو ممبئی واپس ہوں گے ۔ ان کی روانگی بھی ممبئی سے ہوئی تھی ۔ اس طرح تلنگانہ سے جملہ 3488 حجاج کرام کی روانگی عمل میں آئی تھی ۔ 43 حجاج کرام کو چھوڑ کر اب تک 3434 حجاج کی واپسی عمل میں آچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفر حج کے دوران جملہ 13 اموات واقع ہوئی ہیں جن میں تلنگانہ کے 9 ، آندھرا اور کرناٹک کے 2, 2 حجاج کرام شامل ہیں۔ گورنمنٹ کوٹہ سے 11 ، محرم زمرہ سے 14 اور 17 خادم الحجاج روانہ ہوئے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد امبارگیشن پوائنٹ سے جملہ 6347 عازمین کی روانگی عمل میں آئی ، جن میں تلنگانہ کے 3445 ، آندھراپردیش کے 2096 اور کرناٹک کے 806 عازمین شامل تھے ۔ پروفیسر ایس اے شکور اور اگزیکیٹیو آفیسر آندھراپردیش حج کمیٹی لیاقت علی نے آخری قافلہ کا استقبال کیا اور حجاج کرام کو مبارکباد پیش کی۔ واپسی کا عمل کامیابی سے مکمل ہونے پر سعودی ایرلائینس کی جانب سے حج ٹرمنل میں تقریب منعقد کی گئی جس میں تمام محکمہ جات کے عہدیداروں نے شرکت کی اور باہم تال میل کے ذریعہ کیمپ کے کامیاب انعقاد پر ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کی۔ پروفیسر ایس اے شکور نے سعودی ایرلائینس ، جی ایم آر ، کسٹمس ، ایمگریشن ، سی آئی ایس ایف ، پولیس اور ان تمام محکمہ جات سے اظہار تشکر کیا جنہوں نے کیمپ کے انعقاد اور حجاج کرام کی واپسی کے عمل میں تعاون کیا ہے۔ سعودی ایرلائینس نے مقررہ وقت پر قافلوں کو پہنچایا جس سے حجاج کرام میں اطمینان دیکھا گیا کیونکہ انہیں ایرپورٹ پر انتظار کی صعوبتیں برداشت نہیں کرنی پڑی۔