کابل،4دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کے صدر اشرف غنی نے حجاب کے بارے میں اپنے ایک متنازعہ بیان پر خواتین سے معذرت کی ہے ۔ہفتہ کو افغان صدر اشرف غنی نے بعض حکومتی اہلکاروں کے خود کو دولت اسلامیہ کہنے والی شدت پسند تنظیم سے تعلق کے بارے میں کیے جانے والے سوالات کے جواب میں کہا تھا کہ لوگ شواہد مہیا کریں یا خواتین کی طرح حجاب پہن لیں۔اس پر لوگوں نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے جنسی تعصب پر مبنی بیان قرار دیا تھا۔اس کے بعد افغان صدر کہا ہے کہ وہ ان خواتین سے معذرت کرتے ہیں جنھیں یہ ناگوار لگا اور ان کے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔افغان صدارتی محل سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق’ صدر خواتین کے حقوق کے سرکردہ حمایتی ہیں اور جب سے افغانستان کے صدر کا عہدہ سنبھالا ہے اس وقت سے خواتین کے موقف کو بحال اور مستحکم کرنے کے لیے منفرد اقدامات اٹھائے ہیں۔’ بیان کے مطابق’ صدر کی جانب سے چادر کے لفظ کے استعمال کو غلط مفہوم میں لیا گیا۔’افغان صدر کے روایتی اسکارف کے بارے میں بیان کے بعد شرکا کی جانب سے انھیں خوب داد موصول ہوئی تاہم ایک دن کے بعد ہی انھیں خواتین سے معذرت کرنا پڑی۔افغانستان میں اکثریت مسلمانوں کی ہے جہاں زیادہ تر خواتین حجاب پہنتی ہیں۔