جے این یو سیڈیشن کیس۔ تاخیر پر عدالت کی پولیس کو پھٹکار‘ کہا عہدیداروں فائیل پر بیٹھے نہیں رہ سکتے۔

چیف میٹرو پولٹین مجسٹریٹ دیپک شراوت نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ انتظامیہ سے معاملے میں سنجیدگی کے متعلق دلچسپی پر استفسار کریں‘ جس کے پیش نظر عدالت سے پولیس نے کہاکہ ’’ اگلے کچھ دنوں میں اجازت حاصل کرلی جائے گی‘‘۔

نئی دہلی۔شہر کی ایک عدالت نے چہارشنبہ کے روز دہلی پولیس کو جے این یواسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار او ردیگر کے خلاف 2016کے سیڈیشن کیس کے متعلق چارج شیٹ فائیل کرنے کے معاملے میں اجازت حاصل کرنے میں تاخیر پر پھٹکار لگائی

۔اجازت حاصل کرنے میں تاخیر پر عدالت نے پولیس سے کہاکہ انتظامیہ ’’ غیر معینہ وقت کے لئے انتظامیہ فائیل کو دباکر نہیں رکھ سکتا ہے۔

چیف میٹرو پولٹین مجسٹریٹ دیپک شراوت نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ انتظامیہ سے معاملے میں سنجیدگی کے متعلق دلچسپی پر استفسار کریں‘ جس کے پیش نظر عدالت سے پولیس نے کہاکہ ’’ اگلے کچھ دنوں میں اجازت حاصل کرلی جائے گی‘‘۔

عدالت نے 28فبروری تک کی وقت منظور ی کے دستاویزات پیش کرنے کے لئے دیا ہے۔

عدالت نے کہاکہ ’’ انتظامیہ کو بتائیں کے معاملے میں تیزی لائیں۔ وہ غیرمعینہ مدت کے لئے فائل پر بیٹھے نہیں رہ سکتے‘‘۔ قبل ازیں عدالت نے دہلی پولیس سے کنہیاکمار اور دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کے متعلق سوال کیا‘معاملے کو سڈیشن کیس کے طور پر سنجیدگی سے دیکھنے کو نظر انداز کردیاتھا۔

بعدازاں دہلی حکومت پولیس کی جانب سے قانونی کاروائی کی اجازت کے متعلق کوئی بھی ان کے کسی منسٹر کے پاس نہیں بھیجی گئی ہے۔ اس بات کی بھی جانکاری ملی تھی کہ 14جنوری کو روز چارج شیٹ عدالت میں داخل کرنے سے دوگھنٹے قبل تحقیقاتی افیسر امیش بھارتوال نے ہوم ڈپارٹمنٹ میں منظوری کے لئے ایک درخواست داخل کی تھی

۔دہلی حکومت کے ایک ترجمان نے کہاکہ معاملے عدالت میں ہونے کی وجہہ سے وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کری گے ‘ اگر ضرورت پڑھنے والے وہ عدالت میں اس کا جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔عہدیداروں کے مطابق فائیل محکمہ داخلہ کے پاس زیرالتوا ہے ۔و ہ محکمہ قانون کے علاوہ منسٹر کے پاس بھی بھیجی گئی تھی۔