جے این یو ایس ایو الیکشن 2018۔ تمام عہدوں پر بائیں بازو اتحاد کی کامیابی

جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین الیکشن کے ضمن میں اتوار کے روز ہوئی رائے دہی میں تمام عہدوں پر بائیں بازو اتحاد نے اپنا قبضہ جما لیا۔ جہاں ایم سائی بالا جی صدر منتخب ہوئے ‘ وہیں سریکا چودھری بطور نائب صدر اعجاز احمد راتھار جنرل سکریٹری اور امرتا جئے دیب جوائنٹ سکریٹری کے لئے منتخب ہوئے۔

ستمبر 15کے روز ووٹوں کی گنتی اس وقت روک دی گئی تھی جب اے بی وی پی کے کارکنوں نے مبینہ طور سے الیکشن کمیٹی پر حملہ کردیا اور کمیٹی کے ممبران کا کہنا ہ کہ بیالٹ باکس وبیالٹ پیپرس چھیننے کی کوشش بھی کی۔جمعہ کے روز جے ین یو ایس یو الیکشن کے لئے رائے دہی میں پانچ ہزار سے زائد طلبہ نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیاتھا۔

یہا ں پر پیش ائے الیکشن میں پھر ایک مرتبہ بائیں بازو اتحاد نے اپنے اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام سیٹوں پر جیت حاصل کی۔

بتایا جارہا ہے کہ جے این یو ایس یو الیکشن میں پچھلے چھ سالوں کے اندر اس مرتبہ سب سے زائد رائے دہی ہوئے ہیں جس کا تناسب67فیصد تھا۔حملے کے بعد بارہ تنظیموں نے اے بی وی پی کے خلاف مشترکہ بیان جاری کیا‘ حملے سے انکار کرتے ہوئے اے بی وی پی نے دعوی کیا ہے کہ ان کے ممبران کو نشانہ بنایاگیا ہے۔

جیت کے بعد نو منتخبہ جے این یو ایس یو صدر بالاجی نے کہاکہ یہ تمام طلبہ کی جیت ہے۔

نومنتخبہ نائب صدر گیتا کمار نے بھی کہاکہ’’ بہتر انداز میں لڑائی کی او رجیت حاصل کی‘‘

نومنتخبہ نائب صدر گیتا کمار نے بھی کہاکہ’’ بہتر انداز میں لڑائی کی او رجیت حاصل کی‘‘
جیت کے بعد بائیں بازواتحاد نے یونیورسٹی کیمپس میں بڑے پیمانے پر جشن منایا۔

ہاتھوں میں تنظیمی جھنڈے لئے ‘ ایک دوسرے کو گولال لگاکر اپنے انقلابی گانوں کے ذریعہ مذکورہ تنظیموں نے طلبہ کا حوصلہ بھی بڑھایا۔

الیکشن میں بطور صدر جیت حاصل کرنے والے بائیں بازو اتحاد کے این سائی بالا جی نے2161ووٹ حاصل کئے جبکہ اے بی وی پی کے امیدوار للت پانڈے محض982ووٹ لے سکے۔وہیں نائب صدر کے لئے منتخب ہونے والی سریکا چودھری نے 2592ووٹ لئے جبکہ اے بی وی پی کی امیدوار گیتا باروہ کو 1012ووٹ مل سکے۔

جنرل سکریٹری اعجاز احمد راتھار نے2423ووٹ لئے جبکہ اے بی وی پی کے امیدوار گنیس گرجار کو1223ووٹ ملے ‘ وہیں جوائنٹ سکریٹری کے عہدے کے لئے اموتھا جئے دیپ کو 2047ووٹ ملے تواے بی وی پی کے امیدوارووینکٹ چوبے 1290ووٹ ہی لے سکے۔

مبینہ طور پر یہ بھی کہاجارہا ہے کہ الیکشن کمیٹی پر حملے کے خلاف پولیس میں شکایت کے بعد جب طلبہ واپس آرہے تو اسی دوران یونیورسٹی کی گیٹ کے قریب جے این یو اسٹوڈنٹ پراے بی وی پی کے کارکنوں نے حملہ کردیاتھا۔

بارہ تنظیموں جس میں اے ائی ایس اے‘ ڈی ایس ایف‘ بی اے پی ایس اے‘ ایس ایف ائی‘ سی آر جے ڈی‘ اے ائی ایس ایف‘ این ایس یو ائی‘ ایس ائی او‘ وائی ایف ڈی اے‘ بی جے ایس او‘ ایم ایس ایف شامل ہی ں نے مشترکہ طور اے بی وی پی ممبران کے خلاف بیان جاری کرتے ہوئے انہیں گنتی کے مرکز سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔ ای سی جو اس حملے میں بری طرح زخمی ہوئے انہو ں نے اے بی وی پی سے غیر مشروط معافی کا بھی مطالبہ کیا۔