بالواسطہ یکساں ٹیکس سسٹم کے تحت رجسٹریشن بڑھانے پر زور۔’’ پرگتی‘‘میٹنگ میں مودی کا ریاستی چیف سکریٹریز سے تال میل
نئی دہلی۔30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) جی ایس ٹی متعارف کرانے کے دو ماہ بعد وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ بالواسطہ ٹیکس سسٹم کے تعلق سے خدشات بے بنیاد ثابت ہوئے ہیں اور نئے نظام کو پرسکون منتقلی واقع ہوئی ہے۔ پی ایم او کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریز سے کہا ہے کہ جی ایس ٹی (گوڈس اینڈ سرویسز ٹیکس) کے تحت رجسٹریشن میں اضافہ کی کوششوں کو بڑھاوا دیں اور اندرون ایک ماہ اس ضمن میں قابل لحاظ اچھال کو یقینی بنائے۔ وزیراعظم ’’پرگتی‘‘ کی اپنی 21 ویں میٹنگ کی صدارت کررہے تھے جو ریاستوں کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ماہانہ ارتباط ہے۔ جی ایس ٹی یکم جولائی کو شروع کیا گیا ہے جس کے ساتھ ملک میں بالواسطہ یکساں ٹیکس نظام کا دور شروع ہوا۔ پی ایم او بیان کے مطابق پرگتی کے گزشتہ 20 اجلاسوں میں مجموعی طور پر 183 پراجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا جو 8.79 لاکھ کروڑ روپئے کی جملہ سرمایہ کاری ہے۔
عوامی شکایات کی یکسوئی کا بھی 17 مختلف شعبوں میں جائزہ لیا گیا ہے۔ آج کی میٹنگ میں وزیراعظم نے ریلوے، روڈ، برقی اور آئیل پائپ لائین اور صحت کے شعبوں میں زائد از 56 ہزار کروڑ روپئے مالیت کے 9 کلیدی انفراسٹرکچر پراجیکٹوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ یہ پراجیکٹس کئی ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں جن میں اترپردیش، مدھیہ پردیش، گجرات، ہریانہ، راجستھان، مہاراشٹرا، اتراکھنڈ، پنجاب، مغربی بنگال، کرناٹک، تاملناڈو، آندھراپردیش، بہار، اڈیشہ، تلنگانہ اور کیرالا شامل ہیں۔ انہوں نے پیٹننس ٹریڈ مارکس سے متعلق شکایات سے نمٹنے اور ان کی ی کسوئی کرنے کے بارے میں پیشرفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کارکردگی میں بہتری آئی ہے اور متعلقہ عہدیداروں سے کہا کہ پیٹنٹ اور ٹریڈ مارک درخواستوں سے نمٹنے میں مزید تیزی لائیں۔ عہدیداروں نے اس ضمن میں اپنے اقدامات کی وضاحت کی۔ وزیراعظم نے جدید دستیاب ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ سرکاری کام کاج کو سہل بنایا جاسکے اور اس خصوص میں عالمی معیارات تک رسائی حاصل ہوجائے۔ آج جن پراجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا ان میں دہلی۔ممبئی انڈسٹریل کاریڈور، آندھراپردیش، مغربی بنگال، مہاراشٹرا اور اترپردیش میں چار نئے ایمس کی تعمیر شامل ہے۔ وزیراعظم نے اسمارٹ سٹیز مشن کے پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور اس سلسلہ میں حصہ لینے والے شہروں کے اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہر کسی کو درپیش چیلنج یہ ہے کہ مفوضہ کام کی جلد از جلد تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔