جی او 37 فی الفور منسوخ کرنے کا مطالبہ

نلگنڈہ ۔9 ۔ اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) گزشتہ ایک ہفتہ سے ضلع میں خوف و دہشت کا ماحول رہنے سے عوام میں بے چینی محسوس کی جارہی ہے ۔ پولیس اور حملہ آواروں کی جانب سے ہوئی فائرنگ میں 2 حملہ آواروں کی جانب سے 4 ملازمین پولیس کو نشانہ بناتے ہوئے ہلاک کیا گیا ۔ ریاست حکومت فیصلوں کے مواقعوں پر دوراندیشی سے کام کرتے ہوئے کسی بھی پراجکٹ کے ناموں کو تبدیل کر ے ۔ مہلوک پولیس ملازمیان کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے یہ خیالات کا اظہار رکن پارلیمنٹ نلگنڈہ مسٹر جی سکھیندر ریڈی نے آج شام اپنی رہائشگاہ پر صحافتی کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ جی او 37 کو فوری منسوخ کرنے کا چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ آنجہانی ریاستی وزیر اے مادھوا ریڈی کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔ 7 مارچ 2000 کو انتہاپسندوں نے حملہ کرتے ہوئے موت کے گھاٹ اتارا تھا ان کی خدمات ریاست میں امن و شانتی کی فضاء بنائے رکھنے کیلئے کی گئی کو عوام فراموش نہیں کرسکتے ایسے میں ریاستی حکومت کی جانب سے جی او نمبر 37 کو جاری کرتے ہوئے مادھوا ریڈی انسٹی ٹیوٹ آف پنچایت راج و رورل ڈیولپمنٹ کے نام کو تبدیل کرتے ہوئے ٹی ایس آئی پی اے آر ڈی میں تبدیل کیا ہے انہوں نے فوری جی او نمبر 37 کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا رکن پارلیمنٹ نلگنڈہ نے ایکہفتہ سے نلگنڈہ ضلع میں دہشت گردوں کی جانب سے پولیس پر فائرنگ کرتے ہوئے خوف و دہشت کا ماحول پیدا کیا تھا ۔ حملہ آواروں اور پولیس کے درمیان ہوئی فائرنگ کے تبادلہ میں 4 پولیس ملازمین کو موت کے گھات اتارا گیا انہوں نے بتایا کہ خدمات کے انجام دینے کے موقع پر پولیس ملازمیان کی ہلاکت پر حکومت ان کے ارکان خاندان کو امداد فراہم کرے انہوں نے مہلوکین کے ارکان خاندان سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مہلوکین کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا اس موقع پر رکن اسمبلی مریال گوڑہ مسٹر این بھاسکرراؤ ایم پی پی تیرتی رام ریڈی سابق صدرنشین بلدیہ پی وینکٹ نارائنا گوڑ اور دیگر موجود تھے ۔