جیہ للیتا کی براء ت کو چیلنج کرنے کرناٹک کابینہ کا فیصلہ

بنگلورو یکم جون (سیاست ڈاٹ کام ) تین ہفتہ طویل تعطل توڑ تے ہوئے حکومت کرناٹک نے آج فیصلہ کیا کہ چیف منسٹر ٹاملناڈو اور جیہ للیتا اور دیگر تین کو غیر متناسب اثاثہ جات مقدمہ میں بری کردینے کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک اپیل داخل کی جائے ۔ کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس سی آر کمارا سوامی کے 11 مئی کے فیصلہ کو چیلنج کیا جائے گا۔ کرناٹک کابینہ کے ایک اجلاس میں مشورہ دیا گیا کہ اس مقدمہ کے خصوصی وکیل استغاثہ بی وی آچاریہ ‘ ریاستی ایڈوکیٹ جنرل رویندر کمار اور ریاستی محکمہ قانون اس مقدمہ کے استغاثہ ہوں گے ۔ چیف منسٹر نے وزیر قانون جیہ چندرا کو ہدایت دی کہ سپریم کورٹ میں فوری اپیل داخل کی جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں ریاستی وزیر قانون نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بی وی آچاریہ خصوصی وکیل استغاثہ ہوں گے ۔ سپریم کورٹ نے مشورہ دیا ہے کہ جیہ للیتا اور دیگر تین کو بری کردینے کے فیصلہ کے خلاف اپیل کی جائے ۔ اٹارنی جنرل اور ریاستی معتمد قانون نے اس سے اتفاق کیا۔ اب کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اپیل داخل کی جائے ۔یہ کارروائی قانونی اور میرٹ کی بنیاد پر ہوگی ۔ سپریم کورٹ واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ کرناٹک ٹاملناڈو میں دخل اندازی کررہا ہے ۔ یہ واحد استغاثہ کا ادارہ ہے جو غیر متناسب اثاثہ جات کے متعلق تمام معاملات کی یکسوئی کرتا ہے ۔