جیولری کے بغیر حُسن نامکمل

شادی کی تقریبات ہوں یا کوئی اور تہوار جیولری کے بغیر خواتین کو اپنے حُسن کی آرائش مکمل ہی نہیں لگتی یہی وجہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خواتین میں قیمتی زیورات کی جگہ آرٹیفیشل جیولری زیادہ مقبول ہوتی جارہی ہے کیونکہ سونے چاندی اور قیمتی پتھروں کی نسبت کم قیمت ہوتی ہے اس لئے جیولری زیادہ مقبول ہوتی جارہی ہیں کیونکہ سونے چاندی اور قیمتی پتھروں کی نسبت کم قیمت ہوتی ہے اسی لئے خواتین ہر لباس کے ساتھ میچنگ جیولری باآسانی خرید سکتی ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ مصنوعی اور کم قیمت ہونے کی وجہ سے چوری ہوجانے کا ڈر بھی نہیں ہوتا۔ کچھ عرصے پہلے تک بھاری بھرکم زیورات صرف شادی شدہ خواتین کیلئے موزوں سمجھے جاتے تھے اور نو عمر لڑکیاں ہلکی پھلکی جیولری کو ترجیح دیتی تھیں لیکن اس معاملہ میں بھی تبدیلی دیکھنے میں آرہی ہے۔ کوئی تقریب ہو یا تہوار جیولری کے بغیر خواتین کے حُسن کی آرائش مکمل نہیں لگتی۔