جھوٹی مارکس شیٹ کے استعمال پر اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر بائسویا کے خلاف دہلی یونیورسٹی کی پولیس میں شکایت

تاملناڈو نژاد تھرویلوار یونیورسٹی کے جو فرضی سرٹیفکیٹ ڈی یو ایس یو کے سابق صدر بائسویا نے داخل کئے تھے اس کی 14نومبر کو توثیق کے بعد یونیورسٹی کے محکمہ بدھ مت تعلیمات کا داخلہ منسوخ کردیاہے۔

دہلی۔ دہلی یونیورسٹی کے محکمہ بدھ مت تعلیمات نے پیر کے روز یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے لئے فرضی سرٹیفکیٹ کا استعمال کرنے پر دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر انکیو بائسویا کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔

دہلی کے پولیس عہدیداروں نے بھی شکایت ملنے کی توثیق کی اور کہاکہ اس معاملے میں بہت جلد’’ موثر اقدامات ‘‘ اٹھائے جائیں گے۔

محکمہ بدھ مت تعلیمات کے ایچ او ڈی کے ٹی ساراؤ نے ماؤرائس نگر پولیس اسٹیشن روانہ کردہ شکایتی مکتوب میں کہاکہ ’’ انکیو بائسویا نے کے ذریعہ انٹرنس امتحان میں شامل ہوا تاکہ یونیورسٹی آف دہلی میں ایم اے برائے بدھ مت تعلیمات سال2018-19 کے لئے داخلہ لے سکے امتحان میں اہل قراردئے جانے کے بعد اس نے ایم اے( بدھ مت تعلیمات) حصہ اول اور داخلہ لیا اور اپنے چھ مارکس شیٹ داخل کئے  بی اے کی ڈگری کے چھ سمسٹرس برائے تھریولور یونیورسٹی پر مشتمل تھے۔

ساراؤ نے اپنے شکایت میں کہاکہ ’ مارکس شیٹ کی جانچ کے لئے جب مذکورہ تاملناڈو یونیورسٹی سے رابط کیاگیا تو یونیورسٹی نے بتایا کہ جو مارکس شیٹ جانچ کے لئے بھیجی گئی ہیں وہ اصلی نہیں ہیں۔اور یہ فرضی سند ہیں۔

قانون کے مطابق اس معاملے میں کاروائی کی جائے ‘‘۔

ایڈیشنل ڈی سی پی ( ویسٹ) جسمیت سنگھ جو فی الحال شمالی ضلع کے بھی انچارج ہیں نے کہاکہ ’’ اس ضمن میں ہمیںیونیورسٹی کی جانب سے ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس پربہت جلد ہم کاروائی بھی کریں گے‘‘۔ سنگھ نے کہاکہ اگلا قدم ہمارا معاملے میں ایف ائی آر درج کرنا ہے کیونکہ فرضی ڈگری داخل کرنا ائی پی سی کی دفعات کے تحت جرم ہے۔

تاملناڈو نژاد تھرویلوار یونیورسٹی کے جو فرضی سرٹیفکیٹ ڈی یو ایس یو کے سابق صدر بائسویا نے داخل کئے تھے اس کی 14نومبر کو توثیق کے بعد یونیورسٹی کے محکمہ بدھ مت تعلیمات کا داخلہ منسوخ کردیاہے۔بائسویا جو کہ آر ایس ایس کی طلبہ تنظیم اے بی وی پی کا رکن ہے نے 13ستمبر کے روز دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے صدراتی الیکشن میں جیت حاصل کی تھی ۔

اے بی وی پی کے قومی ترجمان مونیکا اروڑہ نے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ’ بائسویا اب اے بی وی پی کے رکن نہیں ہے اور وہ ان کے خلاف یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی قانونی کاروائی کاخیر مقدم کرتے ہیں‘‘

۔بائسویا کے انتخابات کے فوری بعد کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو ائی نے نو منتخبہ صدر کی فرضی ڈگری کے معاملہ عدالت تک پہنچادیاتھا