جھارکھنڈ میں بیف کے شبہ میں مسلم نوجوان کا قتل

گاؤرکھشا کے نام پر قتل قابل قبول نہیں: مودی

احمدآباد ؍ رام گڑھ۔ 29 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ گاؤرکھشا کے نام پر لوگوں کو قتل کرنا قابل قبول نہیں ہے، یہ ریمارکس گاؤرکھشکوں کی جانب سے وقفہ وقفہ سے حملوں اور احتجاجوں کی لہر کے درمیان سامنے آئے ہیں۔ گاندھی جی کے گرو شریمد راج چندرجی کے 150 ویں یوم پیدائش اور یہاں سابرمتی آشرم کی صدسالہ تقریب کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ دیگر لوگوں کے خلاف تشدد برپا کرنا بابائے قوم کے نظریات کے مغائر ہیں۔ گاؤبھکتی کے نام پر لوگوں کو ہلاک کرنا قبول نہیں کیا جاسکتا۔ یہ ایسی چیز ہے جسے گاندھی جی بھی قبول نہ کرتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم تمام کو مل جل کر کام کرنا چاہئے اور گاندھی جی کے خوابوں کا ہندوستان بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں کسی بھی شخص کو قانون اپنے ہاتھوں میں لینے کا حق نہیں ہے۔ وزیراعظم کا بیان گاؤرکھشا کے نام پر بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات کے پس منظر میں دیکھا جارہا ہے۔ گذشتہ ہفتے ہی ایک مسلم نوجوان کو متھرا جانے والی ٹرین میں بعض لوگوں نے ہلاک کردیا۔ انہوں نے اس کی فیملی کو تنگ کیا اور بار بار انہیں قوم دشمن اور بیف کھانے والے لوگ قرار دیا۔ مودی نے کہا کہ تشدد سے کبھی کوئی مسئلہ حل ہوا ہے اور نہ ہوگا۔ سماج میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہوتی۔ گذشتہ روز ہوئی ملک بھر میں ہزاروں لوگوں نے سڑکوں پر آ کر عام شہریوں کی طرف سے احتجاج درج کرایا ۔ انہوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھام رکھے تھے ۔احتجاجیوں نے کہا کہ وہ اس لئے جمع ہوئے ہیں کہ اس کاز کیلئے متحد ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے اور وہ یہی پیام دینا چاہتے ہیں۔ اس دوران جھارکھنڈ میں ایک شخص کو بیف لے جانے کے شبہ میں ہلاک کردیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ ویڈیو فوٹیج کی بنیاد پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جبکہ چند دن قبل ہجوم نے ضلع گریدیہی میں ایک شخص کو گائے ذبح کرنے کے شبہ میں حملہ کا نشانہ بناتے ہوئے زخمی کردیا تھا۔ آج کا یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جبکہ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ گاؤرکھشا کے نام پر ہلاکتوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس کشور کوشل نے آج ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ تقریباً 30 افراد پر مشتمل ہجوم نے رام گڑھ پولیس اسٹیشن حدود میں مغربی بنگال نمبر پلیٹ کی ایک گاڑی کو روک لیا وہ ڈرائیور محمد علیم الدین کو کھینچ کر باہر لائے اور بری طرح زدوکوب کی، جس کے نتیجہ میں وہ زخمی ہوگئے۔ ان کا تعلق پڑوسی ہزاری باغ ضلع سے ہے۔ پولیس نے اطلاع ملتے ہی علیم الدین کو ہاسپٹل منتقل کیا جہاں انہیں ڈاکٹرس نے مردہ قرار دیا۔ ہجوم نے گاڑی کو بھی آگ لگادی۔

 

 

گاؤرکھشا کے نام پر
قتل روکنا ہوگا : ممتابنرجی
کولکتہ ۔ 29جون (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے آج کہا کہ گاؤرکھشا کے نام پر ہلاکتوں کا سلسلہ روکنا ہی ہوگا اور محض زبانی جمع خرچ کافی نہیں۔ کولکتہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب چیف منسٹر نے ٹوئیٹ میں کہا کہ ہم گاؤرکھشا کے نام پر جاری ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہیں۔ اسے اب روکنا ہی چاہئے، صرف بیانات کافی نہیں۔ ان کی ٹوئیٹ وزیراعظم مودی کے احمدآباد میں بیان کے بعد سامنے آئی کہ گاؤ رکھشا کے نام پر لوگوں کو قتل کرنا قابل قبول نہیں ہے۔