جگدمبیکا پال کو لوک سبھا ٹکٹ کیخلاف بی جے پی ورکرس کا احتجاج

لکھنو 18 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس رکن لوک سبھا جگدمبیکا پال کی بی جے پی سے قربت اور لوک سبھا انتخابات کیلئے اُنھیں اس پارٹی سے ٹکٹ دیئے جانے کی توقع سے متعلق اطلاعات کے درمیان بی جے پی کارکنوں نے حلقہ ڈومریا گنج سے ان کی امکانی نامزدگی کے خلاف احتجاج کیا۔ جگدمبیکا کے حلقہ لوک سبھا ڈومریا گنج سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کارکنوں نے حال ہی میں لوک سبھا کی نشست اور کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کو بی جے پی ٹکٹ نہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے آج پارٹی ہیڈکوارٹرس پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بی جے پی کے ریاستی صدر لکشمی کانت باجپائی اور اترپردیش میں بی جے پی تنظیمی اُمور کے انچارج امیت شاہ کے نام یادداشت میں ورکروں نے دعویٰ کیاکہ 1998 ء میں جگدمبیکا پال نے کلیان سنگھ کی زیرقیادت بی جے پی حکومت کی بیدخلی کی سازش کی تھی اور بعد میں خود چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا تھا۔ اس واقعہ کے خلاف اٹل بہاری واجپائی کو دھرنا منظم کرنا پڑا تھا۔

مدھیہ پردیش کے وزیر کے بھائی کانگریس میں شامل
بھوپال۔/18مارچ،( سیاست ڈاٹ کام ) مدھیہ پردیش کے فوڈ اور سیول سپلائیز منسٹر وجئے شاہ کے بڑے بھائی اجئے شاہ نے آج کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔ پارٹی کے دفتر پر ریاستی یونٹ کے صدر ارون یادو اور مدھیہ پردیش اسمبلی میں قائد اپوزیشن ستیہ دیو کٹارے کی موجودگی میں انہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ یاد رہے کہ وجئے شاہ کا تعلق بی جے پی سے ہے جبکہ اجئے شاہ کنیرا بینک میں اسسٹنٹ منیجر کے عہدہ پر فائز تھے جہاں سے وہ 10مارچ کو رضاکارانہ طور پر سبکدوش ہوگئے۔ اس موقع پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انتخابی ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے انہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار نہیں کی ہے۔ حیر ت انگیز بات یہ ہے کہ انہوں نے 1989ء میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔