جگتیال میں مسلم شادی خانہ کی تعمیر میں تاخیر

جگتیال /12 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جگتیال مسلم شادی خانہ کی تعمیر میں لاکھوں روپیوں خرچ ہونے کے باوجود استعمال کے قابل نہ ہونے پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ مدھو گوڑ یشکی نے کنٹراکٹر پر برہمی کا اظہار کیا اور اس کی جامع تحقیقات کرواتے ہوئے اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا۔ واضح رہے کہ جگتیال مسلم شادی خانہ کی تعمیر کئی برس سے جاری ہے، لیکن آج تک استعمال کے قابل نہیں بن سکا۔ جگتیال شہر میں مسلمانوں کی کثیر آبادی ہے، لیکن مسلمانوں کے لئے مناسب شادی خانہ نہیں ہے،

جہاں پر شہر کے غریب عوام اپنی تقاریب کم سے کم خرچ میں منعقد کرسکیں۔ مسلم شادی خانہ میں ہر سال کوئی نہ کوئی تعمیری کام چلتا رہتا ہے، جس کے لئے رکن اسمبلی یا پارلیمنٹ یا پھر بلدیہ کے اسپیشل فنڈس سے لاکھوں روپیوں کی منظوری عمل میں لائی جاتی ہے، لیکن کام بلدیہ کے انجینئر کی مرضی کے مطابق بلدیہ کنٹراکٹر کے حوالے کیا جاتا ہے اور کام فنڈ ناکافی ہونے کے بہانے درمیان میں ہی روک دیا جاتا ہے۔ آج جب رکن پارلیمنٹ نے رکن اسمبلی کے ہمراہ مسلم شادی خانہ کا دورہ کیا تو دیکھ کر حیرت میں پڑ گئے اور جب 25 تا 30 لاکھ روپیوں کا شادی خانہ سنا تو ان کی حیرت میں مزید اضافہ ہو گیا۔ انھوں نے کنٹراکٹر سے دریافت کیا کہ آخر یہ کس کے پلان سے بنایا گیا ہے اور اتنے لاکھ روپئے کہاں خرچ ہوئے؟

کیسے ہوئے، اس کی تحقیقات کروانے کا انھوں نے ارادہ ظاہر کیا اور اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا۔ اس موقع پر رکن اسمبلی ایل رمنا نے رکن پارلیمنٹ کو بتایا کہ میں نے ایم ایل اے فنڈ سے بھی اس میں تعاون کیا ہے، لہذا آپ بھی ایم پی فنڈ سے تعاون کریں۔ جس پر انھوں نے بعد تحقیقات ایم پی فنڈ سے رقم فراہم کرنے کا تیقن دیا۔ اس موقع پر شوکت خاں تلگودیشم قائد، کنٹراکٹر خواجہ جلال الدین، محمد صلاح الدین منا اور دیگر بھی موجود تھے۔