جگتیال میں حالات قابو میں ، مزید فورس تعینات

پولیس کی نگرانی میں 20 بڑے جانور اور گائیوں کی گاؤ شالہ منتقلی
جگتیال۔ 24 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) شہر جگتیال میں بی جے پی اور وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے کارکنوں نے  پرامن فضاء کو مکدر کرنے بڑے جانوروں کی قربانی نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اشتعال انگیز نعرے بازی کی اور قریش برادری کے مکان میں داخل ہونے سے جگتیال میں گزشتہ رات حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔ قریش برادری اور مسلم قائدین نے مقامی پولیس اسٹیشن پہنچ کر سرکل انسپکٹر پولیس کروناکر کو شکایت کرتے ہوئے تحریری درخواست حوالے کی اور خاطیوں کو گرفتار کرتے ہوئے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر سرکل انسپکٹر پولیس کروناکر نے مسلمانوں سے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی اور حالات کو پرامن رکھنے کیلئے پولیس کا تعاون کرنے کی درخواست کی۔ اکثریتی فرقے کے نوجوانوں رات میں دوبارہ موٹر سائیکل ریالی نکالتے ہوئے ’’جئے شری رام‘‘ کے نعرے بلند کئے جس پر پولیس کو مسلم قائدین نے اطلاع دینے پر پولیس بندوبست میں اضافہ کردیا اور جگتیال میں ڈیویژن پولیس کو طلب کرلیا۔ جگتیال ڈی ایس پی راجندر پرساد رخصت پر تھے۔ جگتیال کے حالات کشیدہ ہونے کی اطلاع پر رات دیر گئے وہ بھی جگتیال پہنچ گئے اور ضلع ایس پی کی ہدایت پر رات میں ایڈیشنل ایس پی جناردھن ریڈی کو روانہ کئے۔ رات دیر گئے پولیس نے ایڈیشنل ایس پی کی قیادت میں بڑے جانوروں کو حاصل کرنے پہنچ گئے۔ اطلاع ملتے ہی رات 12 بجے صدر ملت اسلامیہ ریاض خان اور دیگر کثیر تعداد میں وہاں پہنچ گئے۔ ایڈیشنل ایس پی سے بات کی جس پر انہوں نے مسلمانوں سے قانون کی خلاف ورزی نہ کرنے کی اور جتنے بھی گائے ہیں، وہ حوالے کردینے کیلئے کہا اور بیل کی قربانی وہ بھی ڈاکٹر کے سرٹیفکیٹ اور فروخت سے متعلق بل اور گرام پنچایت رسید کے بعد ہی قربانی کی اجازت ہوگی۔ بصورت دیگر اس کو بھی کاٹنے کی اجازت نہیں ہوگی جس پر مسلم قائدین ایڈیشنل ایس پی سے دوٹوک انداز میں تمام جانوروں کو لے جانے کیلئے کہا۔ آخر کار ایڈیشنل ایس پی نے تقریباً 20 بڑے جانور، 20 گائیوں کو گاؤشالہ منتقل کرنے تک وہیں پر رکے رہے۔ رات 3 بجے تک حالات کشیدہ تھے۔ آج صبح سے حالات قابو میں ہیں۔