جگتیال میں اقامتی اسکولس کیلئے مسلم طالبات کا تناسب کم

جگتیال ۔ 2 ۔ جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) اقلیتی اقامتی اسکول جگتیال میں مسلم طالبات کا تناسب نصف سے بھی کم رہا جبکہ دیگر طبقات کو مختص کردہ 25 فیصد تناسب سے درخواستوں کا ادخال پر آج دیگر طبقات کیلئے قرعہ اندازی کے ذریعہ طالبات کا انتخاب کیا گیا ۔ اقلیتی اقامتی اسکول جگتیال میں طالبات کے انتخاب کیلئے چیرمین بلدیہ ٹی وجیہ لکشمی اور تحصیلدار مدھوسدھن اور ایم ای او نارائنہ مسلم صدر کمیٹی ریاض الدین ماما کی نگرانی میں قرعہ اندازی کے ذریعہ طالبات کا انتخاب کیا گیا ۔ مسلم طالبات کی نصف سے بھی کم تعداد میں درخواستوں پر تمام کا انتخاب کرلیا گیا جبکہ کریسچن طبقہ کے 2 درخواستوں پر انہیں بھی بغیر کسی قرعہ اندامی کے انتخاب کر لیا ۔ ایس سی ایس ٹی طبقہ سے زیادہ بیس ی طبقہ طالبات کی درخواستیں داخل کی گئی ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے اقلیتی اقامتی اسکول میں اس سال پانچویں ، چھٹویں اور ساتویں جماعت کیلئے جملہ 240 طلباء کیلئے داخلوں کو مختص کیا گیا جس میں مسلم کیلئے 51 اور کرسچن کیلئے 5 اور بدھسٹ ، جین ، پارسی اور سکھ کیلئے فی کس ایک یعنی مائنارٹیز کے جملہ 60 طلباء فی کلاس میں اور دیگر طبقات یعنی یس سی 5 ، ایس ٹی 3 ، او سی 2 اور بی سی 10 اس طرح دیگر طبقات کو فی کلاس 20 کے حساب سے نشستیں مختص کی گئی ۔ جگتیال ریذیڈیشنل اسکول میں جملہ 247 درخواستیں آن لائن داخل کی گئی جس میں مسلم طالبات کے جملہ 94 درخواستیں میں پانچویں جماعت کیلئے 51 کے منجملہ 24 اور چھٹویں جماعت کیلئے 32 اور ساتویں جماعت کیلئے 36 طالبات نے آن لائن درخواستیں داخل کئے ہیں ۔ حکومت نے اقلیتی اقامتی اسکول میں 75 فیصد مائنارٹیز کیلئے مختص کیا ہے ۔اس موقع پر پرنسپل مسٹر اشوک نے کہا کہ تمام منتخب طالبات اپنے اسنادات اور آن لائن درخواست فارم وغیرہ کے ساتھ فوری اقلیتی اقامتی اسکول سے ربط پیدا کریں ۔ اس موقع پر انچارج شیخ نسیم احمد ، محمد فہیم الدین کے علاوہ مکثر علی نہال کے علاوہ اسکول نان ٹیچنگ اسٹاف جملہ 7 افراد شریک تھے ۔