تنازعہ پیدا ہونے سے روکنے اقدام ۔ انتظامیہ کی وضاحت ۔ برسوں سے نماز ادا کرنے تاجروں کا ادعا
جگتیال 7؍مئی(سیاست نیوز) جگتیال ضلع میں راجیو گاندھی مینگو مارکٹ میں مینگو اسوسی ایشن تاجروں کو عارضی طو ر پر نمازوں کی ادائیگی کیلئے اجازت نہ دینے پر مینگو اسوسی ایشن کی جانب سے گذشتہ رات احتجاجی راستہ روکو دھرنا منظم کیا گیا جس کے نتیجہ میں دو گھنٹے ٹریفک میں زبردست خلل پیدا ہوا کئی کیلو میٹر تک گاڑیوں کی قطاریں دیکھی گئیں۔ تفصیلات کے بموجب کئی برسوں سے مینگو مارکٹ کے ایک کونے میں رمضان میں عارضی طور پر نماز ادا کی جاتی ہے لیکن اس سال چند فرقہ پرستوں کی جانب سے کلکٹر سے شکایت کے بعد وہاں نماز کی اجازت نہیں دی گئی ۔ گذشتہ روز عارضی شڈ کی تعمیر کیلئے گڈے کھودنے پر مینگو مارکٹ سکریٹری راجیشوری نے پولیس اور محکمہ ریونیوں آفسران کو طلب کرکے کام کو روک دیا، اس موقع پر آر ڈی او نے نمازوں کی ادائیگی پر حالات کشیدہ ہونے انٹلیجنس رپورٹ کا حوالہ دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں دوکانیں تجارت کیلئے ہیں نماز کیلئے نہیں ۔ انسپکٹر آر پرکاش نے بھی کہا کہ یہاں تجارت کی جاسکتی ہے نماز ادا نہیں کی جاسکتی ۔ یہ تلنگانہ کی سب سے بڑی آم کی مارکٹ ہے ۔ جس میں 80 فیصد سے زائد تاجرین لائسنس یافتہ ہیں اور ان میں مسلمانوں کی اکثریت ہے ۔ یہاں ہر سال عارضی شیڈ نصب کرکے فرض نمازوں اور تراویح کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے ۔ ضلع حکام نے کہا کہ کلکٹر کی جانب سے نماز کی ادائیگی کیلئے کوئی اور جگہ مختص کی جائیگی ۔ مینگو اسوسی ایشن کی جانب سے مقامی رکن اسمبلی ڈاکٹر ایم سنجے کمار کے علم میں بھی لایا گیا ،باوجود اس کے اس مسلہ کی یکسوئی نہیں کی گئی۔ مینگو اسوسی ایشن قائدین نے ضلع کلکٹریٹ پہنچ کر کلکٹر سے ملاقات کی جس پر کلکٹر ڈاکٹر اے شرت نے نماز ادائیگی کی اجازت نہیں دی، جس کے خلاف مینگو اسوسی ایشن نے کل سے مینگو مارکٹ کودو یوم بند کا اعلان کردیا، اس موقع پر محمد آصف چلگل، محمد عبدالمحسن،احمد بھائی، اور دیگر تاجرین موجود تھے۔ انتظامیہ کے اس فیصلے پر یہاں کے تاجرین اور مقامی عوام میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے ۔