چیف منسٹر پر تنقید کے خلاف ٹی آر ایس قائدین کا زبردست ریمارک
سنگاریڈی یکم / ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) صدر ٹی آر ایس پارٹی سنگاریڈی ٹاون سرینواس چاری ، محمد جلیل الدین بابا صدر ٹی آر ایس اقلیتی سیل ضلع میدک ، ہری کشن سابق رکن بلدیہ ، کے وجئے کمار قائد ٹی آر ایس ضلع میدک ، شیخ رشید سابق صدر ٹاون ٹی آر ایس ، لکشمی سابق رکن بلدیہ ، محمد عثمان ، محمد امیرالدین ، پردیپ کمار ٹی آر ایس رکن بلدیہ اور دیگر ٹی آر ایس قائدین نے آئی بی گیسٹ ہاوز سنگاریڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق رکن اسمبلی سنگاریڈی و کانگریس قائد ٹی وجئے پرکاش ریڈی عرف جگاریڈی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جگاریڈی کا معیار نہیں کہ وہ تحریک تلنگانہ معمار اور وزیر اعلی ریاست تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ پر تنقید کریں چونکہ جگاریڈی نہ عوامی قائد ہیں اور نہ ہی انہوں نے کبھی تحریک تلنگانہ میں حصہ لیا بلکہ وہ تحریک تلنگانہ کے غدار ہیں ۔ ان قائدین نے کہا کہ جگاریڈی اپنے حدود میں رہیں ورنہ ٹی آر ایس پارٹی موثر جواب دے گی ۔ واضح رہے کہ 31 اگست کو ٹی جئے پرکاش ریڈی سابق رکن اسمبلی سنگاریڈی نے بی جے پی سے مستعفی ہوکر گاندھی بھون حیدرآباد پہونچ کر اپنے حامیوں کے ساتھ دوبارہ کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیارکی اور اس موقع پر انہو ںنے خطاب کرتے ہوئے ٹی آر ایس حکومت اور ٹی آر ایس سربراہ کے سی آر پر زبردست تنقیدیں کی تھیں جس کے جواب میں آج ٹی آر ایس پارٹی قائدین نے یہاں پریس کانفرنس منعقد کی ۔ ٹی آر ایس قائدین نے کانگریس پارٹی اور جگاریڈی پر تنقیدوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے 14 ماہ کے قلیل عرصہ میں ریاست تلنگانہ کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کیلئے وہ کام کیا ہے جو کانگریس پارٹی اپنے 10 سالہ طویل اقتدار کے دوران نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے جگاریڈی کو مسترد کردیا اور وہ اسی سے بوکھلاکر ٹی آر ایس پر تنقید کر رہے ہیں ۔ 2019 کے انتخابات میں بھی عوام ٹی آر ایس کے ساتھ رہے گی اور جو لوگ 2019 اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے خواب دیکھ رہے ہیں ان کے خواب کبھی پورے نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جگاریڈی کی سیاسی زندگی ٹی آر ایس کی مرہون منت ہے کیونکہ سال 2004 میں ٹی آر ایس پارٹی نے ہی جگاریڈی کو ایم ایل اے بنایا تھا ۔ اس حقیقت کو فراموش نہیں کرنا چاہئے ۔ ان قائدین نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت بلا امتیاز ترقی کیلئے کام کر رہی ہے اور ریاست تلنگانہ سنہرے تلنگانہ کی جانب گامزن ہے ۔ ٹی آر ایس اقتدار میں فرقہ واریت کی کوئی جگہ نہیں ہے اور نہ ہی فرقہ واری طاقتوں کو پھیلنے پھولنے کا موقع دیا جائے گا ۔ سنگاریڈی کے عوام کے دل و دماغ میں آج بھی سال 2012 کے فرقہ واری تشدد کے واقعات تروتازہ ہیں اور عوام اس طرح کے واقعات دوبارہ پیش نہ آنے کیلئے 2014 کی طرح 2019 میں بھی حقیقی سیکولر امن پسند قیادت کو ہی منتخب کریں گے ۔