نئی دہلی ۔ 27 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) چیف جسٹس آف انڈیا نے آج 6 رکنی نیشنل جوڈیشل اپائمنٹس کمیشن میں دو ممتاز شخصیتوں کے انتخاب کیلئے قائم 3 رکنی کمیٹی میں شمولیت سے انکار کردیا جبکہ ان کے تقرر کے جواز پر آج سے دستوری بنچ نے سماعت شروع کردی ہے ۔ جسٹس جے ایس کبیر کی زیر قیادت 5 رکنی دستوری بنچ جو کہ عدالت العالیہ میں ججوں کے تقررات پر مدون جدید قانو کے دستوری جواز پر سماعت کر رہی ہے۔ اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے بتایا کہ چیف جسٹس دتو نے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے مطلع کیا کہ وہ اس وقت سلیکشن کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے تاوقتیکہ عدالت العالیہ میں اس معاملہ کی یکسوئی نہیں کردی جاتی۔ واضح رہے کہ 3 رکنی کمیٹی میں چیف جسٹس آف انڈیا ، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر ہیں جنہیں ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں ججوں کے تقررات کیلئے قائم کردہ 6 رکنی جوڈیشل کمیشن میں 2 ممتاز شخصیتوں کے انتخاب اور نامزدگی کا اختیار حاصل ہے۔