حیدرآباد ۔10اکٹوبر(سیاست ڈاٹ کام) خواتین کے جنسی استحصال کے خلاف چلائی جارہی #می ٹو مہم نے ملک میں کافی ہنگامہ مچا دیا ہے۔ اداکارہ تنوشری دتہ کے اداکار نانا پاٹیکرپرجنسی استحصال کے الزام لگانے کے بعد کئی دوسری خواتین بھی اپنے ساتھ ہوئے جنسی استحصال کا انکشاف کررہی ہیں۔ اسی فہرست میں اب بیڈمنٹن اسٹارجوالا گٹا کا نام بھی شامل ہوا ہے جیسا کہ جوالا گٹا نے اپنے ٹوئٹر پر خود اس کا انکشاف کیا ہے۔ جوالا گٹا نے کہا ہے کہ یہ استحصال جسمانی نہ ہوکرذہنی تھا۔ جوالا گٹا نے ٹوئٹرپر لکھا مجھے لگتا ہے مجھے بھی خود کے ساتھ ہوئے ذہنی استحصال کو سامنے لانا چاہئے۔ جوالا نے لکھا ہے کہ سال 2006 میں جب سے یہ شخص چیف بنا ہے، اس نے مجھے نیشنل چمپئن ہونے کے باوجود ٹیم سے باہر کردیا۔ جب میں ریو سے واپس لوٹی تو مجھے قومی ٹیم سے باہر کردیا گیا۔ جب وہ شخص کامیاب نہ ہوسکا تو اس نے میرے ساتھیوں کو دھمکیاں دیں اورانہیں پریشان کیا۔ جوالا نے مزید لکھا اس نے مجھے ہرطرح سے الگ تھلگ کرنے کی کوشش کی۔ ریو اولمپک کے بعد جس کھلاڑی کے ساتھ مجھے مشترکہ ڈبلز کھیلنا تھا، اسے بھی دھمکی دی گئی۔ مجھے ٹیم سے باہر نکال دیا گیا۔ یہ ایک وجہ ہے کہ میں نے کھیلنا چھوڑ دیا۔حیدرآباد کی جوالا گٹا کا کوچ پلیلا گوپی چند کے ساتھ بھی کافی تنازعہ رہا ہے اور انہوں نے عوامی طور پر گوپی چند پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کیاتھا۔انہوں کہا تھا کہ گوپی چند ڈبلز کھلاڑیوں کے مقابلے سنگلز کے کھلاڑیوں پرزیادہ توجہ دیتے ہیں۔اس سے پہلے جوالا نے انہیں قومی ٹیم میں نظر انداز کئے جانے کا بھی الزام عائد کیا تاہم بیڈمنٹن کھلاڑی نے اپنے ٹویٹ میں گوپی چند کا نام نہیں لیا ہے ۔گوپی چند قومی بیڈمنٹن کوچ ہیں اور سائنا نہوال، پی وی سندھو، کدامبي سری کانت اور پروپلي کشیپ جیسے کھلاڑیوں کی کامیابی میں ان کا اہم کردار تصور کیا جاتا ہے ۔حالانکہ کچھ سال پہلے سائنا نہوال نے بھی گوپی چند پر کچھ کھلاڑیوں پر زیادہ توجہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے ومل کمار کو اپنا نجی کوچ مقرر کر لیا تھا۔ اگرچہ سائنا نے گوپی چند کے ساتھ دوبارہ تعلقات بہتر کر لیے اور ان سے ٹریننگ لینی بھی شروع کردی تھی۔