جنگ جیتنے نہیں بلکہ ختم کرنے کیلئے پاکستان کی مدد ضروی: اشرف غنی 

اسلام آباد : افغان صدر اشرف غنی نے پاکستانی وزیر اعظم کو افغانستان کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے ماضی کوچھوڑ کر آگے بڑھنے اور مل کر امن کے حصول کی مشترکہ کوششوں کی پیش کش کی ہے۔یہ باتیں انہوں نے پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیٹ جنرل ریٹا ئرڈ ناصر خان کے افغانستان کے دورہ کے دوران ان سے ملاقات میں کہیں ۔

جنرل ناصر خان نے یہ دورہ افغان ہم منصب حنیف اتمار کی دعوت پر کیا۔پاکستانی قومی سلامتی کے مشیر کے دفتر جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان سے گہری امیدوں کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ ہم نے امن کے لئے سنجیدے او رمخلصانہ پیشکش کی ہے۔

ہمیں ماضی کا قیدی بنے رہنے کے بجائے چلیں اس سوچ کے ساتھ اپنا مستقبل محفوظ کرتے ہیں کہ ہمیں جنگ جیتنی نہیں بلکہ اسے ختم کرنا ہے اور اس کے لئے پاکستان کو ہماری مدد کرنا چاہئے۔انہوں نے پاکستانی وزیر اعظم کو بھی افغانستان آنے کی دعوت دی ۔

ناصر خان نے جنگ جیتنے کے بجائے جنگ ختم کرنے کو صحیح اقدام قرار دیا۔انہوں نے افغان عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا جنہوں نے گزشتہ چالیس سال سے صرف جنگ کا ماحول دیکھا ہے۔

قومی سلامی مشیر لیفٹنٹٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر خان نے افغانستان میں امن کوششوں کے لئے مکمل حمایت کا اظہار بھی کیا۔او رانہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے حوالہ سے پاکستان کو ذمہ دار سمجھ کر اس کی ساکھ مجروح کر رہی ہے جو کہ ٹھیک نہیں ہے

۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ باہمی امور پر معاہدہ کرنا ہوگا۔اور افغانستان کو چاہئے کہ وہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہو او ردونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مل کر امن حاصل کرسکیں۔ہمارا امن مشرکہ ہے ۔چلیں اسے ایک ساتھ تلاش کرتے ہیں ۔

افغانستان کے سلامتی مشیر حنیف اتمار نے کہا کہ یہ وقت پل بنانے کا ہے۔ہماری تاریخ او رمستقبل ایک ہے ہمیں اپنے مشترکہ مفادات پر کام کرنا چاہئے جن میں سیاست معیشت او رسلامتی شامل ہیں ۔