جنوب مغربی شامی علاقوں پر حکومتی افواج کا قبضہ

دمشق،یکم جولائی(سیاست ڈاٹ کام)شامی فوج کی جانب سے بڑی عسکری کارروائی کے نتیجے میں جنوب مغربی شامی علاقوں پر قابض باغی رفتہ رفتہ پسپا ہو رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس بڑے عسکری آپریشن کی وجہ سے ایک لاکھ ساٹھ ہزار عام شہریوں کو اپنے گھر بار چھوڑنا پڑے ہیں۔ باغیوں کے مطابق متعدد قصبے حکومتی فوج سے دوبارہ واپس لئے گئے ہیں اور متعدد مقامات پر شدید لڑائی جاری ہے ۔ شامی تنازعہ پر نگاہ رکھنے والی تنظیم سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق شام میں جنوب مغربی علاقے کھو دینے کے بعد باغیوں کے پاس فقط ملک کے شمال مغرب میں ترک سرحد کے قریب واقع ادلب صوبے کے علاقے باقی بچیں ہیں ‘ وہ بھی بہت جلد باغیوں سے آزاد کرالیا جائے گا ۔

حوثی باغیوں کے تخلیہ کے بعد الحدیدہ میں فائربندی:منصور ہادی
صنعا،یکم جولائی(سیاست ڈاٹ کام) صدریمن منصور ہادی نے کہا ہے کہ الحدیدہ سے حوثی باغیوں کے انخلا تک فائربندی نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حوثی باغی الحدیدہ کے بندرگاہی شہر سے مکمل اور بلامشروط طور پر نکل جائیں۔ دوسری جانب حوثی باغیوں نے الحدیدہ کے علاقے سے نکلنے سے انکار کر دیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفِتھس نے کہا تھا کہ فریقین نے بات چیت پر آمادی کا اظہار کیا ہے ۔ اقوام متحدہ خبردار کر چکی ہے کہ الحدیدہ کے بندرگاہی علاقے میں جھڑپوں کی وجہ سے یمن میں انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی شدید متاثر ہو سکتی ہے ۔

شمالی عراق میں ترک بمباری، 8مشتبہ کرد جنگجو ہلاک
انقرہ،یکم جولائی(سیاست ڈاٹ کام)ترک فضائیہ نے شمالی عراق میں کرد جنگجوؤں کے ٹھکانوں کا نشانہ بنایا۔ اتوار کے روز ترک فوج کی جانب سے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا گیا ہے کہ شمالی عراقی علاقوں سرناک اور وان میں کی گئی ان کارروائیوں میں کم از کم آٹھ کرد جنگجو مارے گئے ہیں۔ ترک حکومت نے حالیہ کچھ عرصے کے دوران شمالی عراق میں کالعدم تنظیم کردستان ورکرز پارٹی کے باغیوں کے خلاف کارروائی میں تیزی پیدا کی ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ اس کالعدم تنظیم کی اعلیٰ قیادت شمالی عراقی علاقے قندیل میں موجود ہے ۔