جنوبی افریقہ کیلئے ’کرو یا مرو‘ کی صورتحال، میزبانوں کو اڈوانٹیج

تیسرے ٹسٹ کا آج ناگپور میں آغاز ۔ وی سی اے اسٹیڈیم کی خشک پچ کے پیش نظر مہمان بیٹسمینوں کیلئے اسپن کا خطرہ برقرار
ناگپور ، 24 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بنگلورو میں زیادہ  تر کھیل بارش کی نذر ہوجانے کے بعد رواں سیریز عملاً تین میچ تک گھٹ گئی ہے اور اس میں 1-0 کی سبقت کے ساتھ ہندوستان کی یہی کوشش رہے گی کہ جنوبی افریقہ کو ناک آؤٹ جھٹکہ دیدیا جائے اور تیسرے کرکٹ ٹسٹ میں ہی جو کل یہاں شروع ہورہا ہے ، بڑی کامیابی درج کرائی جائے ۔ یہاں جمتھا میں وی سی اے اسٹیڈیم کی پچ بظاہر خشک نظر آرہی ہے اور ممکن ہے کہ اسپنروں کی شروع سے ہی مدد کرے گی ۔ چنانچہ ایک اور کم اسکور والا مقابلہ متوقع ہے جبکہ ہندوستان کو اس لحاظ سے برتری ہے کہ اُن کے پاس برتر اسپن اٹیک ہے ۔ دونوں ٹیمیں اس میچ میں ردھم کے بغیر شرکت کریں گی کیونکہ اُنھیں بنگلورو میں منعقدہ دوسرے ٹسٹ میں کھیلنے کا کوئی خاص موقع نہیں ملا ، جہاں افتتاحی روز کے بعد پورا ٹسٹ بارش کی نذر ہوگیا ۔ موہالی میں پہلا ٹسٹ بھی اندرون تین یوم ختم ہوگیا تھا ۔ دورہ کنندگان کو اس سیریز میں اب تک اُن کی مکمل تین اننگز میں 184، 109 اور 214 پر آل آؤٹ کردینے کے بعد ہندوستانی اسپن اٹیک مہمانوں کیلئے اس کرو یا مرو کی صورتحال میں بڑا خطرہ نظر آرہا ہے

کیونکہ جنوبی افریقہ کو دہلی میں مقرر چوتھے و آخری میچ کی دلچسپی کو برقرار رکھنے کیلئے یہاں جیتنا ضروری ہے ۔ میڈیم پیسرس کو ایک دو وکٹ اور ایک دو بیٹسمین رن آؤٹ ہوجانے کے ماسواء اب تک سیریز میں مہمانوں کو تمام تر نقصان ہندوستانی اسپنروں نے پہونچایا ہے، جنھیں پروٹیز کبھی بھی عمدہ تکنیک اور اعتماد کے ساتھ کھیلتے دکھائی نہیں دیئے ۔ اس پس منظر میں ہندوستان کے حق میں بہت سارے عناصر ہیں ۔ حالانکہ ہندوستان کے تمام بیٹسمین ردھم میں نہیں ہے ، پھر بھی ہندوستان کو سیریز میں 1-0 کی سبقت مل چکی ہے ۔ اوپنر شکھر دھون کی فام میں واپسی حوصلہ افزاء ہے ۔ انھوں نے بنگلورو میں جنوبی افریقہ کے 214 کے بعد ہندوستان کی جوابی اننگز میں 80/0 کے مجموعی اسکور میں 45 ناٹ آؤٹ بنائے تھے ۔ اسی طرح دیگر اوپنر مرلی وجئے نے موہالی میں 201 اور 200 کے ٹیم اسکور میں 75 اور 47 کا انفرادی حصہ ادا کیا تھا ۔ انھوں نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ٹیم کا حوصلہ بلند ہے کیونکہ ہم نے موہالی میں اچھا میچ کھیلا اور بنگلورو میں پہلا دن ہمارے حق میں رہا ۔ میں نہیں سمجھتا کہ بیٹنگ کا شعبہ ہمارے لئے کوئی مسئلہ رہے گا کیونکہ لگ بھگ ہر بیٹسمین کو بڑی اننگز کیلئے بس ایک میچ درکار ہے اور یہ میچ وہ مقابلہ ہوسکتا ہے ۔ جنوبی افریقہ کے لئے حالات اگر بدلنا ہو تو اُن کے بیٹسمینوں کو روی چندرن اشون اور رویندر جڈیجہ کی جانب سے پیش کردہ اسپن خطرے کا سامنا کرنے کا حوصلہ پیدا کرنا ہوگا کیونکہ یہاں بھی اُنھیں پچ اسپن کیلئے سازگار ہی ملنے کا امکان ہے ۔