جنوبی افریقہ کو ٹسٹ سیریز میں ساکھ کی بحالی کا آخری موقع

چوتھے ٹسٹ کا آج فیروز شاہ کوٹلہ میں آغاز ، 22گز کی پٹی مرکز توجہ ، ہندوستان بڑی سیریز جیت کیلئے کوشاں
نئی دہلی ۔ 2 ڈسمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) فیروز شاہ کوٹلہ کی 22 گز کی پٹی تمام تر نگاہوں کا مرکز رہے گی جبکہ پرجوش ہندوستان مہمان جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی سب سے بڑی سیریز جیت کا متلاشی ہے جب وہ 4 میچ کی سیریز کے آخری کرکٹ ٹسٹ میں مدمقابل ہوں گے ، جو کل یہاں شروع ہورہا ہے ۔ 2-0 کی ناقابل عبور سبقت حاصل کرلینے کے بعد ہندوستان کی پوری توجہ پروٹیز کیخلاف ایک اور عمدہ فتح درج کرانے پر مرکوز رہے گی ، جس سے اُنھیں آئی سی سی ٹسٹ درجہ بندی میں دوسری پوزیشن حاصل ہوجائے گی ۔ تاہم صدر بی سی سی آئی ششانک منوہر کے آبائی ٹاؤن ناگپور میں جمتھا کی پچ پر آئی سی سی میچ ریفری جیف کرو و کی تنقیدوں کے پیش نظر جنھوں نے اسے غیرمعیاری قرار دیا ، اب ساری توجہ قومی دارالحکومت کی پچ پر مرکوز ہوجائے گی ۔ ٹیم ڈائرکٹر روی شاستری اور کپتان ویراٹ کوہلی نے بھلے ہی ناگپور ، بنگلورو اور موہالی میں منعقدہ ٹسٹ میچوں کیلئے تیار کردہ وکٹوں کے تعلق سے سوالات کا بخوبی سامنا کرلیا ہے لیکن اُنھیں آئندہ پانچ دنوں میں بھی ایسے ہی سوالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ یوں تو فیروز شاہ کوٹلہ کی وکٹ غیرمعمولی انداز میں اسپن بولنگ کا ساتھ نہیں دیتی لیکن اس پچ کی بنیادی خصوصیت دھیمی اور سست نوعیت کی رہی ہے جس میں تبدیلی کا امکان نہیں ہے ۔ ہندوستان کی اسپن تگڑی نے ابھی تک جنوبی افریقہ کی تینوں ٹسٹ میچوں میں پانچ مکمل اننگز کی پچاس وکٹوں میں سے 47 حاصل کئے ہیں۔

اُن میں سے روی چندرن اشوین کے کھاتے میں 24 وکٹیں آئیں جبکہ رویندر جڈیجہ نے 16 وکٹوں کے ساتھ اچھی واپسی کی ہے ۔ لیگ اسپنر امیت مشرا کو 7 وکٹیں ملیں لیکن سیریز کی دونوں فتوحات کے تناظر میں اُن کا شکار بننے والے بیٹسمین اہم رہے ہیں۔ جہاں تک جنوبی افریقہ کا تعلق ہے ہاشم آملہ کی زیرقیادت ٹیم ڈیل اسٹین کی عدم دستیابی سے بڑی حد تک متاثر ہوئی اور پھر ایک بار مورنی مورکل کو ہی پروٹیز کے ناتجربہ کار بولنگ اٹیک کی قیادت کا بوجھ اپنے کندھوں پر لینا پڑسکتا ہے ۔ مہمانوں کی طرف سے اے بی ڈی ویلیرس نے سب سے زیادہ 173 رنز بنائے ہیں ۔ اس ٹیم کو ایک اور بڑا نقصان ہاشم کی غیراطمینان بخش کارکردگی سے ہوا ہے ، جو گزشتہ میچ کی آخری اننگز میں فاف ڈوپلیسی کے ساتھ مزاحمت سے بھرپور بیٹنگ کے ذریعہ فام میں واپس ہوتے دکھائی دیئے ۔ جنوبی افریقہ کو اگر آخری ٹسٹ میں اپنی ساکھ بحال کرنی ہے تو بیٹنگ میں بلاشبہ کپتان ہاشم کو بڑی اننگز کھیلنی پڑے گی جس کے ساتھ ڈی ویلیرس ، ڈوپلیسی اور جے پی ڈومنی جیسے سینئر کھلاڑیوں کا بھی بھرپور تعاون درکار ہوگا اور بولنگ کے شعبہ میں مورکل کے ساتھ لیگ اسپنر عمران طاہر کو بڑا رول ادا کرنا ہوگا ۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو جنوبی افریقہ جیت نہ سہی اس میچ میں شکست سے ضرور محفوظ رہ پائے گا ۔ بہرحال مجموعی پس منظر میں ہندوستان اس میچ میں پسندیدہ ٹیم کی حیثیت سے شروعات کرے گا ۔ تاہم سیریز میں یہ بھی حقیقت رہی ہے کہ ہندوستانی بیٹسمینوں نے بھی کچھ خاص مظاہرہ پیش نہیں کیا ہے۔