جنوبی افریقہ کو انڈیا کے امیدواروں کیخلاف مشق کا موقعT20

مہمان کپتان ڈوپلیسی کے طاقتور اسکواڈ کو آج پریکٹس میچ میں عملاً انڈیا ’C‘ ٹیم کا سامنا ۔ ٹسٹ کیپٹن آملہ نہیں کھیلیں گے

نئی دہلی ، 28 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی افریقہ کا طاقتور T20 اسکواڈ جس میں نوجوانوں اور تجربہ کار کھلاڑیوں کا سوجھ بوجھ سے امتزاج کیا گیا، 72 روزہ طویل ٹور پر اپنی مہم کی شروعات کرے گا جب وہ انڈیا اے کے باصلاحیت نوجوانوں کے گروہ سے کل یہاں T20 وارم اپ میچ میں مقابلہ کریں گے۔ پروٹیز کیلئے مختصر ترین فارمٹ کے اپنے لیڈر فاف ڈوپلیسی کے تحت مندیپ سنگھ زیرقیادت انڈیا اے کی ٹیم کے خلاف یہ میچ بڑی حد تک مسابقتی ماحول سے ہم آہنگ ہوجانے کی مشق ہے، یہاں تک کہ انھیں مہندر سنگھ دھونی کی ٹیم کے خلاف اوپننگ T20 انٹرنیشنل میں 2 اکٹوبر کو دھرمشالا میں کھیلنا پڑے گا۔ جنوبی افریقی T20 اسکواڈ میں پانچ سینئر کرکٹرز کپتان ڈوپلیسی، ٹسٹ کیپٹن ہاشم آملہ، او ڈی آئی کیپٹن اے بی ڈی ولیرز، لیگ اسپنر عمران طاہر اور سینئر بیٹسمن جے پی ڈومینی شامل ہیں، جو تمام تینوں فارمٹس میں نظر آئیں گے۔ ڈیوڈ ملر اور کوئنٹن ڈی کاک کے ساتھ جنوبی افریقی T20 اسکواڈ کی بیٹنگ یونٹ بڑی طاقتور معلوم ہوتی ہے۔ پالم کے ایرفورس گراؤنڈ میں جو بہت بڑا نہیں ہے، کوئی بھی ڈی ولیرز، ڈوپلیسی اور ملر جیسے کھلاڑیوں کے جاندار شاٹس کی توقع رکھ سکتا ہے۔ تاہم ٹسٹ کیپٹن ہاشم آملہ کل کے میچ میں حصہ نہیں لیں گے۔ جنوبی افریقی ٹیم مینجمنٹ کے بموجب آملہ نے بعض شخصی مصروفیات کے سبب دو یوم تاخیر سے ٹیم میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ البی مورکل کی بھی ہنوز غیرحاضری کے تعلق سے پوچھنے پر میڈیا منیجر لیراتو مالیکوتو نے آج نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کو بتایا کہ البی کو ابھی ہندوستان کیلئے ویزا کا انتظار ہے کیونکہ انھیں لمحہ آخر ڈیوڈ ویزا کے متبادل کے طور پر اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ ڈیل اسٹین اور مورنے مورکل کے بغیر بھی بولنگ یونٹ میں T20 کی مہارت نظر آتی ہے۔ ویسے بھی اسٹین اور مورکل اُن کے نمایاں T20 پرفارمرز نہیں رہے ہیں اور وہ اسکواڈ میں او ڈی آئی سیریز کے دوران شامل ہوں گے۔ البی مورکل، کرس موریس، طاہر اور کائل ایبٹ یہ تمام مسلمہ T20 پرفارمرز رہے ہیں جو مختصرتر فارمٹ میں اپنی گوناگوں صلاحیتوں کے ذریعے انڈین پریمیر لیگ میں واہ واہ لوٹ چکے ہیں۔ اُن کے حریف جسے بی سی سی آئی میڈیا ریلیز کے مطابق انڈیا A کہا جارہا ہے یا ایک مقبول کرکٹ ویب سائٹ انھیں انڈیا پریسیڈنٹس الیون کہتی ہے، وہ دوسرے درجہ کی ٹیم سے بڑھ کر انڈیا ’C‘ ٹیم معلوم ہوتے ہیں۔ باقاعدہ انڈیا اے ٹیم موجودہ طور پر بنگلورو میں بنگلہ دیش اے کے خلاف سہ روزہ میچ کھیل رہی ہے۔ جو ٹیم جنوبی افریقیوں کا سامنا کرے گی، وہ گزشتہ ایک دوسال کے نوجوان آئی پی ایل پرفارمرز پر مشتمل ہے۔ فی الحال ان میں سے کوئی بھی کھلاڑی سینئر انڈیا ٹیم سے قریب تر معلوم نہیں ہوتا ہے، جس کا اصل حصہ اپنی جگہ پکا ہے لیکن چونکہ مزید پانچ ماہ کے عرصہ میں آئی سی سی ورلڈ T20 مقرر ہے، اس لئے اچھا مظاہرہ آپ کے کام ہی آسکتا ہے۔ خاص طور پر تین اسپنروں یوزویندر چاہل، پون نیگی اور کلدیپ یادو ورلڈ T20 سے قبل اپنی قسمت ضرور آزمائیں گے، کیونکہ کوئی بھی اسپنرز ماسوائے روی چندرن اشوین T20 فارمٹ میں اپنی جگہ کا یقین رکھتا ہے۔ بیٹسمنوں میں ماینک اگروال کو حالیہ عرصے میں لسٹ اے میچوں میں انڈیا اے کی طرف سے کچھ کامیابی ملی ہے۔ مانن ووہرا اپنے ٹیلنٹ کے مطابق کھیلنا پسند کریں گے کیونکہ وہ خوش قسمت ہیں کہ اس ٹیم میں شامل کرلئے گئے حالانکہ وہ گزشتہ 10 ٹی 20 میچوں میں جو انھوں نے آئی پی ایل اور سید مشتاق علی ٹروفی میں کھیلے، زائد از 40 کا کوئی اسکور نہیں کرپائے۔ منیش پانڈے اور سنجو سامسن بھی دوڑ میں برقرار رہنا چاہیں گے کیونکہ موریس، مورکل اور ایبٹ جیسے معیاری T20 بولروں کے خلاف رنز اسکور کرنے پر انھیں کافی اعتماد حاصل ہوجائے گا۔