دبئی۔ 22اکٹوبر(سیاست ڈاٹ کام) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کھلاڑیوں کو میدان سے باہر رویے کو بہتر رکھنے اور جونیئر کھلاڑیوں کو جنسی ہراساں کرنے کے واقعات سے بچانے کے لیے قواعد کو اپنے تربیتی پروگرام میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ رپورٹ کے مطابق سنگاپور میں آئی سی سی کے بورڈ اجلاس میں می ٹو (#MeToo) مہم بھی زیرِ غور آئی۔ اجلاس کے بعد آئی سی سی کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ جنسی ہراساں کرنے کے الزام سے بچنے کے لیے اور جونیئر کھلاڑیوں کو اس کا شکار ہونے سے بچانے کے لیے تربیت دی جائے گی۔ کرکٹ کی عالمی تنظیم کی جانب سے ایک ایونٹ بی ہیویئر اینڈ ویلفیئر پالیسی فوری طور پر نافذ کردیا جائے گا، جس میں کھلاڑیوں، ان کے منتظمین اور آئی سی سی ایونٹ کے ملازمین کو تربیت دی جائے گی۔ آئی سی سی کے سی ای او ڈیو رچرڈسن نے کہا کہ تمام بورڈز اورکمیٹیوں نے اتفاق کیا ہے کہ وہ اس کھیل کو محفوظ اور تنازعہ سے پاک رکھیں گے۔ مذکورہ پالیسی میں ایسی شقیں شامل کی جائیں گی جن میں ہراساں کرنے میں حفاظت، نامناسب تشہیر، ٹورنمنٹ عملے کے ساتھ غیر موزوں رویہ وغیر شامل ہیں۔ آئی سی سی کے بموجب بورڈ نے بچوں کی حفاظت اور جسی ہراساں کرنے سے بچانے کے لیے موجودہ پالیسی کو مزید بہتر کرنے پر متفقہ طور پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ دنیا میں اس وقت می ٹو مہم جاری ہے جس میں لوگ بالخصوص خواتین اپنے خلاف ہونے والے جنسی ہراسانی کے واقعات کے بارے اپنی آپ بیتی بیان کررہی ہیں۔ می ٹو مہم میں اب تک فلمی دنیا سمیت کھیل اور سیاست کی بڑی شخصیتوں کے نام سامنے آچکے ہیں، تاہم ان میں اب تک کرکٹ سے متعلق کوئی تنازعہ منظر عام پر نہیں آیا۔