جنرل باجوہ ایران کے اہم دورے پر

 

اسلام آباد ۔ 6 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ ایران کے تین روزہ سرکاری دورہ پر تہران میں ہیں جہاں وہ ملک کی سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔اتوار کو فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور کی طرف سے ٹوئٹر پر جنرل باجوہ کے تہران پہنچنے کا بتایا گیا۔یہ پاکستانی فوج کے کسی بھی سربراہ کا گزشتہ دو دہائیوں سے زائد عرصے میں ایران کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔توقع ہیکہ جنرل باجوہ ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای سے بھی ملاقات کرینگے۔گزشتہ ہفتے ہی پاکستان کیلئے ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے راولپنڈی میں جنرل باجوہ سے ملاقات کی تھی جس میں دو طرفہ تعلقات خصوصاً سرحدی امور اور دفاع کے شعبے سے متعلق بات چیت ہوئی تھی۔پاکستان اور ایران کے دیرنہ دوستانہ تعلقات ہیں لیکن گزشتہ چند دہائیوں میں ان میں قدرے سردمہری غالب رہی تاہم حالیہ برسوں میں ان میں ایک بار پھر بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔توقع کی جا رہی ہیکہ پاکستانی فوج کے سربراہ کے دورہ ایران سے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف امور خصوصاً خطہ کے حوالے سے پائے جانے والے عدم اعتماد کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔پاکستان مشرق وسطیٰ میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کیلئے ثالثی کی پیشکش بھی کر چکا ہے۔ایران ان چند ملکوں میں بھی شامل ہیں جس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اگست میں افغانستان اور جنوبی ایشیا کیلئے نئی پالیسی میں پاکستان کیلئے انتباہ پر اس پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی کوششوں کو سراہا تھا۔